سچ خبریں: ترکی کے صدر نے سویڈن میں قرآن پاک کی حالیہ توہین کی مذمت کی اور اس ملک کی حکومت کو ایسے اقدامات کی اجازت دینے پر شدید تنقید کی۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت دینے پر سویڈن پر کڑی تنقید کی، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اردگان نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ہم گستاخ مغربیوں کو سب سکھائیں گے کہ مسلمانوں کی توہین فکری آزادی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:قرآن پاک کی توہین کے خلاف احتجاج کی لہر جاری
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس اقدام کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ترکی کی اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس ملک کے صدر نے یہ بھی کہا کہ انقرہ اشتعال انگیز اقدامات اور دھمکیوں کے سامنے سر نہیں جھکائے گا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک دہشت گرد تنظیموں اور اسلام کے دشمنوں کے خلاف پرعزم جدوجہد نہیں کی جاتی، ترکی اپنا ردعمل سخت ترین انداز میں ظاہر کرتا رہے گا۔
یاد رہے کہ بدھ (28 جون) کو سویڈش پولیس کی حفاظت میں 37 سالہ سلوان مونیکا نے اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے سامنے مسلمانوں کی مقدس کتاب کے ایک نسخے کو آگ لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: نیٹو بھی گستاخ قرآن پاک
یاد رہے کہ اس سے قبل جنوری میں سویڈن میں ترک سفارت خانے کے سامنے اسی طرح کی کاروائی کئی ہفتوں تک مسلمانوں کے مظاہروں، سویڈش مصنوعات کے بائیکاٹ اور ترکی کی جانب سے سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی مسلسل مخالفت کا باعث بنی۔