سچ خبریں:بین الاقوامی فوجداری عدالت نے روس پر یوکرین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے روسی صدر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیئے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت نے یوکرین میں جنگی جرائم کے الزام میں روسی صدر ولادیمر پیوٹن کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں جبکہ ماسکو نے روسی افواج کے خلاف یوکرین کے ساتھ ایک سال سے جاری جنگ کے دوران جرائم کے ارتکاب کے الزامات کی تردید کی ہے۔
بین الاقوامی عدالت کی جانب سے روسی صدر کے خلاف جاری کیے جانے والے وارنٹ گرفتاری میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیوٹن پر یوکرینی بچوں کو غیر قانونی طور پر ملک بدر کرنے اور اس ملک کے باشندوں کو غیر قانونی طور پر روسی فیڈریشن میں منتقل کرنے کا شبہ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کے شروع میں روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے یوکرین میں جاری جنگ کی تحقیقات کے بعد جاری کیے گئے پہلے فیصلے میں کچھ لوگوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی جس کے بعد اس عدالت نے روسی فیڈریشن کی بچوں کے حقوق کی کمشنر ماریہ الیکسیوینا کے لیے بھی اسی طرح کے الزامات کے تحت گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت پہلی مستقل بین الاقوامی عدالت ہے جو نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم اور جارحیت کے جرائم سے نمٹتی ہے اور اس کا صدر دفتر ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں واقع ہے۔