سچ خبریں:روسی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ روس کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کا رکن نہ ہونے کے پیش نظر اس عدالت کے فیصلے بھی اس ملک کے لیے کوئی قانونی جواز نہیں رکھتے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے روس کے صدر کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیے جانے کے بعد اس ملک کی وزارت خارجہ کا ردعمل سامنے آیا،روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے روس کے لیے کوئی قانونی معنی نہیں رکھتے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یاد دلایا کہ روس بین الاقوامی فوجداری عدالت کے قیام سے متعلق معاہدے کا فریق نہیں ہے جس کے نتیجے میں اس پر اس عدالت کے فیصلوں پر عملدرآمد کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے یوکرین میں جنگی جرائم کے الزام میں روسی صدر ولادیمر پیوٹن کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کر دیے ہیں جبکہ ماسکو نے ہمیشہ روسی افواج کے خلاف یوکرین کے ساتھ ایک سال سے جاری جنگ کے دوران جرائم کے ارتکاب کے الزامات کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ اس بین الاقوامی عدالت نے روسی صدر کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیوٹن پر یوکرینی بچوں کو غیر قانونی طور پر ملک بدر کرنے اور اس ملک کے باشندوں کو غیر قانونی طور پر روسی فیڈریشن میں منتقل کرنے کا شبہ ہے۔