سچ خبریں:عراقی صدر تحریک کے رہنما سابق عراقی آمر کی بیٹی نے العربیہ کو انٹرویو کے دوران دیے جانے والےحالیہ بیان پر ردعمل کا اظہار کیا۔
اخبار العراق کی رپورٹ کے مطابق عرقی کی صدر تحریک کے رہنما سید مقتدی صدر نے سابق عراقی آمر صدام کی بیٹی رغد صدام کے العربیہ چینل کو یے جانے والے ایک حالیہ انٹرویو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت کے چاہیے کہ بعثیوں کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے اقدام کرئے نہ ان کے خلاف کمیشن بٹھانے یا عدالتی کاروائی کی بات کرے، انھوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت ایسا نہیں کرتی تو ہم اپنے طریقہ سے عمل کریں گے۔
الصدر نے تاکید کی کہ عراق میں بعثیوں کا کوئی محبوب مقام نہیں ہے، یہاں تک کہ اگر وہ نئے لباس میں بھی آنا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہاکہ ہم ان کے منتظر ہیں کیونکہ ہمیں صدام کے جرائم ، اجتماعی قبروں کا ملنا ، کانوں اور ہاتھوں کا کٹنا اور علمائے کرام کا قتل عام یاد ہے،یادرہے کہ سابق عراقی ڈکٹیٹر کی بیٹی رغد صدام نے العربیہ کو بتایا کہ مجھے عراق واپس جانے کا یقین ہے، وہ میرا وطن ہے۔
تاہم اس سلسلے میں عراقی پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے عراقی وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ العربیہ کے ذریعہ صدام کی بیٹی کا انٹرویو لینے پرسعودی عرب کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرےنیز اردن کے سفیر کو بھی طلب کرئے کیونکہ رغد صدام 2003 میں عراق میں سابقہ آمرانہ حکومت کے خاتمے کے بعد سے اردن میں مقیم ہیں، یادرہے کہ صدام کی بیٹی نے کل سعودی عر ب کے چینل العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں عراق واپس جاؤں گی اس لیے کہ وہ میرا وطن ہے اور عراق پر امریکی حملے میں میرا بیٹا بھی مارا جا چکا ہے جس کے بعد ہم اپنے ملک سے غیر قانونی طور پر بھاگ گئے تھے۔