سچ خبریں: فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اس بات پر زور دیا کہ بستیوں کی تعمیر میں اضافہ، مکانات کی تباہی اور فلسطینی شہریوں کو بے دخل کرنا صہیونی جرم ہے۔
خبررساں ایجنسی شہاب نے قاسم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ تحریک حماس فلسطینی سرزمین اور قوم پر قبضے اور تجاوزات میں اضافے کو قبول نہیں کرتی جس کی تازہ ترین مثال صوبہ سلفیت میں ایک اور صہیونی آبادکاری کا اعلان ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ کارروائیاں صیہونی جرائم اور فلسطین کی سرزمین اور عوام کے خلاف براہ راست جنگ ہے کہا کہ اس طرح کے اقدام سے صیہونی حکومت کو قانونی حیثیت نہیں ملے گی اور وہ فلسطینی فطرت کو تباہ نہیں کر سکے گی۔
قاسم نے کہا کہ یہ صیہونی جرم دنیا کے خلاف ہے اور یہ حکومت بین الاقوامی قوانین اور رپورٹوں کو نظر انداز کرتی ہے جو ان جارحیت کو مسترد کرتی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مسئلہ انسانی حقوق کے اداروں کی فلسطینی زمینوں اور پناہ گاہوں پر قبضہ ختم کرنے کی ذمہ داری کو دوگنا کردیتا ہے۔
اسی سلسلے میں صیہونی حکومت کے ایک اہلکار نے حال ہی میں کہا تھا کہ تل ابیب نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کے ارادے سے امریکہ کو آگاہ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر اس علاقے میں کوئی نیا رہائشی یونٹ تعمیر نہیں کیا گیا تو اسرائیل ہل جائے گا۔