سچ خبریں: دیر سے ہی سہی لیکن آخرکار آج امریکی صدر جو بائیڈن نے اعتراف کر لیا ہے کہ غزہ کے خلاف اندھا دندھ بمباری کی وجہ سے تل ابیب اپنی حمایت کھو رہا ہے لہذا نیتن یاہو کو اپنی کابینہ تبدیل کرنی چاہیے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز ایک تقریر میں اعلان کیا کہ نیتن یاہو کو اپنی کابینہ میں تبدیلی کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مشہور امریکی اداکارہ کی غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے بھوک ہڑتال
امریکی صدر نے اس سلسلے میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ غزہ کے خلاف اندھا دندھ بمباری کی وجہ سے تل ابیب اپنی حمایت کھو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کو اسرائیل فلسطین تنازع کا طویل مدتی حل تلاش کرنے کے لیے اپنی کابینہ کو مضبوط اور اس میں ردوبدل کرنا چاہیے۔
جو بائیڈن نے مزید کہا کہ میں نے 100 سے زائد اسیروں کی رہائی کے لیے قطریوں اور مصریوں سے گھنٹوں بات کی۔ یہودیوں کی حفاظت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی موجودہ کابینہ (اس جعلی حکومت کے قیام کے بعد سے) انتہائی سخت ترین کابینہ ہے اور دو ریاستی حل نہیں چاہتی۔ نیتن یاہو مستقبل میں فلسطینی ریاست کے قیام کو انکار نہیں کر سکتے۔
مزید پڑھیں: صیہونیوں کو غزہ پر زمینی حملہ کر کے کیا حاصل ہوا ہے؟
سی این این کے مطابق، بائیڈن نے واشنگٹن میں ڈیموکریٹک عطیہ دہندگان کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو مشکل فیصلہ کرنا ہوگا۔
امریکی صدر نے کہا کہ یہ اسرائیل کی سب سے قدامت پسند کابینہ ہے، تل ابیب دو ریاستی حل نہیں چاہتا۔