سچ خبریں: عسکری امور کے ماہر نے فلسطینی مجاہدین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر زمینی حملے کے 11 دن بعد بھی اسرائیلی فوج کے ٹینک زمین پر ڈھیر ہیں جبکہ فلسطینی مجاہدین کی کارکردگی غیر معمولی اور بے مثال ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فوجی اور اسٹریٹجک امور کے تجزیہ کار میجر جنرل فائز الدویری نے سوموار کے روز اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائیوں کی تازہ ترین کے تجزیے میں کہا کہ صہیونی فوج کے 11 دن کے زمینی حملے کے بعد،ہم پیش قدمی کے دوران ٹینکوں کو زمین میں پھنستے ہوئے دیکھ رہے ہیں اور فلسطینی جنگجوؤں نے قابضین کو شکست دینے میں بے مثال کارکردگی دکھائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں نے صیہونی فوج کی کیا حالت کر دی ہے؟ صیہونی وزیر کی زبانی
انہوں نے غزہ میں فلسطینی جنگجوؤں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں القسام کے جنگجوؤں نے ان فوجیوں کے خلاف زمینی جنگ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جو دنیا کے ممتاز ترین عسکری اداروں کے تعلیم یافتہ ہیں۔
عسکری اور تزویراتی امور کے تجربہ کار تجزیہ کار نے مزید کہا: غزہ پر 30 دن کی شدید بمباری اور 11 دن کے زمینی حملے کے بعد بھی اسرائیلی فوج کے ٹینک اپنی جگہ پر موجود ہیں اور چند میٹر کے علاوہ آگے بڑھنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ فوج مزاحمت کی پوزیشنوں اور قلعوں کو گھسنے یا میدان جنگ میں کوئی فوجی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے اور فلسطینی جنگجوؤں کی کارکردگی غیر معمولی اور بے مثال رہی ہے۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے آج پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ اس علاقے میں صیہونی حکومت کی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 10,220 تک پہنچ گئی ہے۔
القدرہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے صرف غزہ کے اسپتال کو نشانہ بنایا ہے: اسرائیل نے حالیہ چند گھنٹوں کے دوران 24 ہلاکتیں کی ہیں اور اس سے متاثرین کی تعداد 292 تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں:صیہونی فوجیوں کی تشویشناک ذہنی حالت
امریکہ اور مغرب صیہونی حکومت کے جرائم کے ساتھ مل کر اب بھی غزہ کے عوام کے خلاف غیر مساوی جنگ جاری رکھنے کے درپے ہیں۔ تاہم بعض مغربی حکام اور ادارے اپنے انسانی اشاروں کے تسلسل میں دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے کام کر رہے ہیں۔