سچ خبریں:سعودی عرب کی حکومت نے 2020 میں گرفتار ہونے والی تیونسی ڈاکٹر کو ٹویٹر پر لبنانی حزب اللہ تحریک کے حامیوں کی ایک ویڈیو کو لائیک کرنے کے جرم میں 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سعودی حکام کئی دہائیوں سے حکومت پر تنقید کرنے اور سوشل میڈیا میں سرگرم رہنے کے جرم میں عجیب و غریب احکام جاری کر رہے ہیں جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے جسے اس کے مغربی اتحادیوں بالخصوص امریکہ کی طرف سے نہ صرف نظر انداز کیا جاتا ہے بلکہ کھلم کھلا اس کی منظوری دی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی میڈیا نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ اس ملک کی ایک عدالت نے تیونسی ڈاکٹر مہدیہ المرزوقی پر سعودی نظام کی توہین کرنے کا الزام عائد کرکے انہیں 15 سال قید کی سزا سنائی ہے، اس ڈاکٹر کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے سوشل نیٹ ورک ٹوئٹر پر نشر ہونے والی تیونس کے دارالحکومت میں حزب اللہ کے حامیوں کے اجتماعات کی ایک ویڈیو کو لائک کردیا ۔
تیونس کی اس ڈاکٹر کے بھائی کا کہنا ہے کہ ان کی 51 سالہ بہن، جو 2008 سے سعودی عرب میں رہ رہی ہیں اور کام کر رہی ہیں، کو سعودی حکام نے 2020 میں گرفتار کر لیا اس لیے کہ انہوں نے ٹویٹر پر شائع ہونے والی تیونس کے دارالحکومت میں واقع میونسپل ایریا کے سامنے حزب اللہ کے حامیوں کے مظاہرے کی ویڈیو کو لائق کر دیا تھا۔
ڈاکٹر کے بھائی نے مزید کہا کہ ان سے پوچھ گچھ ایک سال تک جاری رہی اور پھر انہیں 2 سال 8 ماہ قید اور ایک سال کے لیے معطل کر دیا گیا، تاہم سعودی حکام کے مقرر کردہ وکیل کی درخواست پر اصل سزا کے خلاف اپیل کرنے سے پہلے ہی انہیں 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
مشہور خبریں۔
اردنی رکن پارلیمنٹ کا بن سلمان کے نام متنازع خط
دسمبر
ناسا نے مریخ پر اترنے والے خلائی مشن کی پہلی کلر تصاویر جاری کر دی
فروری
بلوچستان کے ناراض اراکین و اتحادیوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان عدم تحریک کا اعلان کیا
اکتوبر
دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام اور گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب برقرار
اگست
بغداد میں امریکی شہری اور کنیڈین فوجی ہلاک
نومبر
خطہ کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کس کے ساتھ ہے؟ جماعت اسلامی کا بیان
اکتوبر
امریکی حکام اندھے چرواہوں کی طرح ہیں: روسی سفیر
ستمبر
ایران نے اسرائیل کے کن ٹکھانوں کو نشانہ بنایا؟
اکتوبر