سچ خبریں:یونیسکو اور یونیسیف نے بتایا کہ 2020 کے شروں میں کورونا کے آنے سے اب تک ایشیا میں کروڑوں بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق بچوں کے لیے فنڈ یونیسیف اور اقوام متحدہ کے سائنس، تعلیم اور ثقافت کے لیے فنڈ یونیسکو کی جانب سے کووڈ-19 کے ایشیا کے اسکولوں کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے رپورٹ میں کہا گیا کہ اب بھی ایشیا میں کئی کروڑ بچے اسکول میں جانے کے منتطر ہیں۔
جن 80 کروڑ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ان میں سے 40کروڑ کا تعلق جنوبی ایشیا، 26کروڑ کا تعلق مشرقی ایشیا اور 14 کروڑ کا تعلق جنوب مشرقی ایشیا سے ہے۔
اس سلسلہ مین کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں وبا کے دوران اسکول ڈیڑھ سال سے زائد عرصے تک بند رہے اور اس سال 12 ستمبر کو اسکول ایک طویل عرصے کے بعد کھولے گے۔
رپورٹ میں بچوں کی تعلیم پر وبا کے دوران مرتب ہونے والے اثرات کی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا گیا کہ 2020 میں ایشیا میں تعلیمی سال کا تقریباً نصف عرصہ اسکول بند رہے۔
اس سلسلے میں فلپائن سمیت چند ایسے مالک کا بھی حوال ہدیا گیا جہاں وبا کی وجہ سے اب تک اسکول بند ہیں اور ڈھائی کروڑ سے زائد بچے اسکول جانے سے محروم ہیں اور 2021 کی آخری سہ ماہی شروع ہونے کے باوجود اب بھی بڑی تعداد میں بچے اسکول جانے سیکھنے کے عمل سے محروم ہیں۔
رپورٹ میں اسکول کی بندش کے بچوں پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بچے سیکھنے کے عمل سے دور ہونے کے ساتھ ساتھ ذہنی تناؤ، دوبارہ تعلیم حاصل نہ کرنے، بچوں سے مزدوری اور بچپن میں شادی جیسے خطرات سے دوچار ہو چکے ہیں۔