ایران نے دنیا کے ممالک کو کیا سبق دیا ؟

ایران

?️

سچ خبریںصیہونی حکومت اور استکباری نظاموں کے خلاف ملک کے موقف کے ساتھ ساتھ مزاحمت کے محور کی ایران کی حمایت نے تجزیہ کاروں کو ایران میں اسلامی نظام کو مغربی صیہونی منصوبوں کے خلاف واحد جنگجو کے طور پر دیکھا ہے۔

رائی الیوم اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسلامی نظام کے طور پر ایران کے اہداف عالمی استکبار کے کیمپ سے متصادم ہیں۔ یہ ملک واحد فوج تصور کیا جاتا ہے جو صیہونی حکومت کے خلاف اور مزاحمت کے محور کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس لیے ایرانی حکومت کا دن رات مغرب اور صیہونی حکومت اور خطے میں ان کے اتحادیوں کا نشانہ بننا فطری ہے۔ مزاحمت کے محور کا کھڑا ہونا ایران کے موقف پر منحصر ہے۔ اس ملک نے یورپ، روس، ترکی اور عرب حکومتوں کو دکھایا کہ عالمی صیہونیت کے خلاف کھڑا ہونا ممکن ہے۔ ایران کو باہر سے ٹارگٹ کرنا ممکن نہیں کیونکہ یہ ملک بہت بڑی ڈیٹرنٹ پاور رکھتا ہے اس لیے دشمن ممالک ایران میں داخلی اقدامات کرتے ہیں۔

القدس العربی اخبار نے خطے کی پیش رفت کے بارے میں لکھا ہے کہ اگر مزاحمتی محور تل ابیب میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں پر ردعمل ظاہر کرتا ہے تو امریکہ عراق، شام اور اردن میں اپنے فوجی اڈوں کو صیہونی حکومت کی حمایت کے لیے استعمال نہیں کر سکتا، کیونکہ اس صورت میں یہ ایک مشکل صورت حال میں ہو گا، ایک متبادل اڈے کے طور پر قبرص کا استعمال بدل گیا ہے، خاص طور پر جب سے ہم نے عین الاسد کے اڈے پر عراقی اسلامی مزاحمتی فورسز کے حملوں اور عرب خانہ بدوشوں کی کارروائیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

لبنانی اخبار الاخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایک باخبر ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ دنوں کے دوران صہیونی اور مصری حکام کے درمیان رفح کراسنگ کے حوالے سے رابطے ہوئے ہیں۔ ان مذاکرات کے دوران تل ابیب کی طرف سے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے اقدامات کے خاتمے تک دسیوں ہزار فلسطینی پناہ گزینوں کو مصر میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی تجویز زیر بحث آئی جس کی بالآخر قاہرہ نے مخالفت کی۔ مصری فریق نے اس بات پر سختی سے زور دیا ہے کہ تل ابیب کی اس تجویز پر کسی طرح غور نہیں کیا جا سکتا۔

یمنی اخبار المسیرہ نے صیہونی حکومت کے پڑوسی ممالک کے بارے میں لکھا: منطقی، فوجی اور انسانی لحاظ سے صیہونی حکومت اسلامی اور عرب ممالک میں گھری ہوئی ہے؛ وہ ممالک جو اپنے شہریوں کے صیہونی مخالف رجحانات کے باوجود تل ابیب کے دوست بن گئے ہیں۔ آج جب کہ غزہ پر تل ابیب کے حملے اور دسیوں ہزار فلسطینیوں کی شہادت کو 10 ماہ گزر چکے ہیں، ان جرائم کے خلاف صیہونی حکومت کے ہمسایہ ممالک کی خاموشی اب کوئی جواز نہیں رکھتی۔ تاریخ میں پہلی بار عرب فوجوں نے تل ابیب کی حمایت کی۔

مشہور خبریں۔

نیٹو کمانڈر کی عراقی قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات

?️ 8 مئی 2022سچ خبریں:  عراق میں اپنے مشن کے اختتام کے موقع پر عراق

I Was Not Expecting Maisie Williams’s Response to That Game Of Thrones Scene

?️ 22 اگست 2022 When we get out of the glass bottle of our ego

ٹرمپ نے صحت کے پروگراموں کے لیے فنڈنگ روک دی

?️ 2 اگست 2025سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل نے اعلان کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے

ہر ڈرامے میں خاتون کو ایک تھپڑ ضرور کھاتے ہوئے دکھایا جاتا ہے، صحیفہ جبار

?️ 7 مارچ 2024کراچی: (سچ خبریں) ماڈل و اداکارہ صحیفہ جبار نے کہا ہے کہ

ٹیکس اصلاحات میں عام آدمی کی سہولت پر توجہ مرکوز کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

?️ 14 جولائی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیرِ اعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ

ہم ایسا کام کریں گے کہ فلسطین آنے پرپچھتاؤ گے: یمن

?️ 11 جنوری 2025سچ خبریں: انصار اللہ کے رہنما حزام الاسد نے صہیونیوں کو عبرانی

فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کا قانون اجتماعی قتل کو قانونی شکل دینے کی کوشش ہے: حماس

?️ 12 نومبر 2025سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی پارلیمنٹ کیٹسٹ کے فاشسٹ

شامی پارلیمنٹ کے سابق رکن کے خلاف گولان میں صہیونی دہشت گردانہ کاروائی

?️ 17 اکتوبر 2021سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے مقبوضہ گولان میں شامی پارلیمنٹ کے ایک سابق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے