سچ خبریں: جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر نے ہفتے کے روز کہا کہ جنوبی کوریا نے ایسی علامات اور نقل و حرکت کا پتہ لگایا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ شمالی کوریا ایک آبدوز سے بیلسٹک میزائل داغنے کی تیاری کر رہا ہے۔
شمالی کوریا نے حالیہ مہینوں میں کئی بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے کی تیاریاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب ایک روز قبل امریکی طیارہ بردار بحری جہاز رونالڈ ریگن 5 سال بعد جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ بحری مشق میں شرکت کے لیے بندرگاہی شہر بوسان پہنچا تھا۔
جاپانی ویب سائٹ کیوڈو کے مطابق صدارتی دفتر کا یہ اعلان کرنا غیر معمولی بات ہے کہ اسے شمالی کوریا کی جانب سے ممکنہ میزائل تجربے کی تیاریوں کے آثار مل گئے ہیں۔
جنوبی کوریا کی طرف سے یہ اعلان اس ملک اور امریکہ کی طرف سے قیاس آرائیوں کے درمیان سامنے آیا ہے کہ شمالی کوریا جوہری تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ شمالی کوریا کا ممکنہ تجربہ 2017 کے بعد سے ملک کا ساتواں جوہری تجربہ ہوگا۔