سچ خبریں: ایرانی وزیر داخلہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران اور پاکستان کی سرحدیں پرامن اور دوستانہ رہی ہیں اور رہیں گی نیز دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہت اچھے اور قریبی ہیں ، کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ترقی کے سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ حتیٰ کثیرالجہتی تعلقات کے میدان میں اچھے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کا روشن افق
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے پاکستان کے لیے پہلی بین الاقوامی برآمدات کی نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ پاکستان کے لیے بین الاقوامی برآمدات کی نمائش کا انعقاد اور اس طرح کی کانفرنسیں نیز اقدامات ملکوں کے درمیان تعلقات کی ترقی کے لیے اچھی بنیادیں بن سکتے ہیں اور تعلقات کی یہ نمائش ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے ایرانی تاجروں اور کمپنیوں کو پڑوسی ممالک کی صلاحیتوں کو جاننے کی تاکید کی اور کہا کہ میں ہمسایہ ممالک سے بھی کہتا ہوں کہ وہ ایران کی صلاحیتوں بالخصوص آزاد تجارت اور خصوصی زونز کو جانیں،اس صورت میں ہم اقتصادی نقطہ نظر سے خطے کی تعمیر کا مشاہدہ کریں گے۔
ایرانی وزیر داخلہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جو لوگ خطے کی قوموں کے مفادات نہیں چاہتے وہ ہمسایہ ممالک کے درمیان مواصلاتی اور اقتصادی تعاملات کو روکنا چاہتے ہیں ، واضح کیا کہ اگر ہم اپنے خطے سے محبت کرتے ہیں اور اس خطے کو اس قابل سمجھتے ہیں کہ اس میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کریں تو اس مقصد کے حصول کے لیے شرط یہ ہے کہ خطے کے ممالک متحد ہوں اور اپنے اقتصادی تعلقات کو وسعت دیں۔
ایران، پاکستان، افغانستان اور عمان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم یہاں ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی روابط کے بارے میں بات کرنے کے لیے آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کا ایک پہلو سے اقتصادی پہلو ہوتا ہے لیکن دوسرے پہلوؤں میں ان میں اسٹریٹجک، ثقافتی اور تاریخی تعلقات شامل ہیں۔
وحیدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران، افغانستان، پاکستان اور عمان کے درمیان اچھے، تاریخی اور تہذیبی تعلقات ہیں اور ہم انہیں مزید مضبوط کر رہے ہیں، مزید کہا کہ ایران کی ہمسایہ پالیسی کی ضرورت جو کہ ایک مضبوط پالیسی ہے اور صدر مملکت بھی اس پر زور دیتے ہیں، یہ پالیسی ممالک کے درمیان تعلقات کو برقرار اور مضبوط کرنا ہے اس لیے کہ تعلقات خطے کی تمام اقوام کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تعلقات کو فروغ دینے کا پہلا قدم ملکوں کی باہمی صلاحیتوں کو جاننا ہے، کہا کہ مجھے یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ شاید ہم ایک دوسرے کی صلاحیتوں کو اچھی طرح سے نہیں جانتے ہیں جب کہ ہماری ترجیح یہ ہے کہ اگر ایران کو درآمدات کرنی ہیں تو وہ زیادہ سے زیادہ پڑوسی ممالک سے ہونی چاہئیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ مطالبہ پڑوسی ممالک میں بھی ہے جو طویل فاصلے کے مقابلے میں ایران سے درآمدات کو ترجیح دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: گذشتہ ایک سال میں ایران اور پاکستان کے تعلقات پر ایک نظر
یہ بتاتے ہوئے کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات تاریخی اور بہت اچھے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اچھی ثقافتی وابستگی ہے، ایرانی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس لیے ہمیں پاکستان کی جس چیز کی بھی ضرورت ہے؛ اس ملک سے درآمد کرنا ہماری ترجیح ہے،ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ اور حتیٰ کثیرالجہتی تعلقات کی ترقی کے میدان میں اچھے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔