سچ خبریں: سابق امریکی صدر اوباما نے غزہ جنگ کے بارے میں اپنے نئے بیان میں اعتراف کیا کہ حماس کے اقدامات اور فلسطینی عوام کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
امریکی اخبار پولیٹیکو کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق امریکی صدر براک اوباما نے غزہ جنگ کی پیچیدگی کا ذکر کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو موجودہ حالات اور گذشتہ برسوں کے دوران فلسطینیوں کے غیر انسانی حالات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت کے اقدامات کے بارے میں اوباما کا بیان
اس رپورٹ کی بنیاد پر امریکی اخبار پولیٹیکو کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق امریکی صدر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو نظر انداز کرنے کے خلاف خبردار کیا اور اعتراف کیا کہ یہ حالات پیدا کرنے میں ہم سب نے کردار ادا کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حماس کا حملہ خوفناک تھا لیکن فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ بھی ناقابل برداشت ہے۔
اوباما نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ غزہ کی موجودہ صورتحال پیدا کرنے میں تمام امریکی حکام ملوث ہیں، کہا کہ کسی کے ہاتھ صاف نہیں ہیں، اگر آپ مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو پوری حقیقت پر غور کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: دو ریاستی منصوبے کی سرکاری ناکامی کی وجوہات
سابق امریکی صدر نے مزید کہا کہ تو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہم سب کا کسی نہ کسی حد تک کردار ہے، میں اپنے آپ کے بارے میں سوچتا ہوں کہ میں اپنے دور صدارت میں امن کو فروغ دینے کے لیے کیا کر سکتا تھا؟ اگرچہ میں نے کوشش کی لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوئیں۔