سچ خبریں:شام کی وزارت خارجہ نے امریکہ کی طرف سے اس ملک کے تیل کی چوری کو بین الاقوامی قوانین سے متصادم قرار دیا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دمشق امریکہ کے ہاتھوں شامی تیل اور دولت کی لوٹ مار کی مذمت کرتا ہے۔
شام کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے شامی تیل کی لوٹ مار سمیت ہمارے ملک کے خلاف امریکہ کے اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین سے متصادم ہیں،اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ شام چاہتا ہے کہ امریکہ دہشت گردی اور علیحدگی پسند ملیشیاؤں کی حمایت بند کردے نیز شامی سرزمین سے نکل جائے۔
قبل ازیں شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے اطلاع دی تھی کہ امریکی قابض افواج شام کے تیل کے ذخائر کی چوری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، حال ہی انہوں نے میں الحسکہ، دیر الزور اور میں واقع کنوؤں سے درجنوں ٹینکر جن میں سیکڑوں ٹن تیل موجود تھا چوری کر کے عراق میں اپنے اڈوں میں منتقل کیے۔
ساتھ ہی دمشق نے شام سے امریکی قابض افواج کے انخلاء کی ضرورت پر تاکید کی ہے جبکہ ان فورسز کے مرکزی کمانڈ ہیڈ کوارٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ملک سے اس وقت تک انخلاء نہیں کریں گے جب تک یہ یقین نہ ہو جائے کہ شام میں داعش کی شکست ہو گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس ہیڈ کوارٹر کا دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شامی جیلوں سے امریکی فوجیوں کے ہاتھوں داعش کے عناصر کے فرار ہونے کی خبریں کئی بار شائع ہو چکی ہیں۔