سچ خبریں:اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نےکہا کہ اقوام متحدہ نے درحقیقت اس ملک کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو مسترد کر کے وقت ضائع کیا۔
نیبنزیا نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ کونسل نے مزید 36 گھنٹے کا قیمتی وقت ضائع کیا، جس کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اور بھی اضافہ ہوا، اور اسی عرصے کے دوران غزہ کے ایک ہسپتال پر حملے کے دوران کئی سو سے زیادہ شہری مارے گئے۔
روس کے نمائندے نے غزہ کی پٹی میں الاہلی اسپتال پر حملے کی بین الاقوامی اور حقیقت پسندانہ تحقیقات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور مزید کہا کہ یہ کونسل کے اراکین کی تاخیر کی قیمت ہے، جن میں سے اکثر نے اس کے آغاز میں تاخیر کی۔ خطے میں کشیدگی کا ایک نیا دور، اور ہم نے چند روز قبل اس بارے میں خبردار کیا تھا۔
گزشتہ شب اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل نمائندے دمتری پولیانسکی نے بھی اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازع پر برازیل کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کر کے امریکہ کو اپنی خارجہ پالیسی میں بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر لکھا کہ اب انسانی ہمدردی کے ماسک کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ امریکیوں نے خود کو امن پسندوں کے طور پر پیش کرنے کی کتنی ہی کوشش کی، وہ بالآخر ناکام رہے، اور برازیل کی مجوزہ قرارداد کا ویٹو واشنگٹن کے لیے خارجہ پالیسی کی ایک بڑی ناکامی تھی۔