سچ خبریں: فلسطینی علماء بورڈ نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کی برسی کے موقع پر ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ نے ظاہر کیا کہ مغربی نظام جھوٹ، جرائم اور قتل و غارت گری کی حمایت پر مبنی نظام ہے۔
فلسطینی علمائے کرام نے اس بات پر زور دیا کہ الاقصیٰ طوفان کی جنگ نے سب کو یہ حقیقت دکھا دی کہ صیہونی حکومت صرف مسلمانوں اور فلسطینیوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ اس لیے ہم کہتے ہیں کہ غزہ اور مغربی کنارے کے قابل فخر فلسطینی عوام اور لبنان کے لوگ اب مجرم صیہونی حکومت کے خلاف پوری اسلامی قوم کا دفاع کر رہے ہیں۔ ایک ایسی حکومت جو ہر جگہ تمام عرب اور مسلم اقوام کے وجود، شناخت اور وقار کو خطرے میں ڈالتی ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ صیہونی مجرم دشمن کا اپنی جارحیت کو جاری رکھنے اور اسے وطن عزیز لبنان تک پھیلانے کا اصرار اس دشمن کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتا ہے اور تمام مسلمانوں سے کہتا ہے کہ ہم تم سب کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔
فلسطینی علماء نے مزید پوری ملت اسلامیہ کو صیہونی قبضے کے خلاف میدان میں اترنے کی اپیل کی اور تاکید کی کہ فلسطینی عوام کی نظریں آپ پر ہیں بالخصوص غزہ کی پٹی میں اور وہ سب آپ کے احتجاج اور مظاہروں کو دیکھ رہے ہیں۔ قابض حکومت، اور ہم آپ سے کہتے ہیں کہ چوک میں موجود رہیں اور مظاہرے جاری رکھیں۔
اس بیان میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف غاصب حکومت کی نسل کشی کی جنگ کے دوسرے سال کے آغاز کے ساتھ ہی تمام چوکوں اور میدانوں میں غصے کے مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے اور ساتھ ہی صیہونی امریکی سفارت خانوں کے گرد بھی ہڑتالیں کی جائیں۔ فلسطینی سرزمین سے غاصبوں کا قلع قمع کرنا ایک مذہبی فریضہ ہے اور کسی حکومت یا فوج کو اس کی روک تھام کا حق نہیں ہے۔