سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے امریکہ میکسیکو سرحد پر تارکین وطن کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کو بین الاقوامی اصولوں اور اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے واشنگٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی پابندیوں پر نظر ثانی کرے اور پناہ گزینوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تقریبا13000 تارکین وطن جن میں سے زیادہ تر ہیٹی سےتعلق رکھتے ہیں ، گزشتہ ہفتے امریکہ میکسیکو سرحد کے ساتھ ٹیکساس کے علاقے ڈیل ریو پہنچے، اس واقعے نے واشنگٹن انتظامیہ کو ہنگامی حالت کا اعلان کرنے پر اکسایاجس کے بعد ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ڈیل ریو کا محاصرہ کیا اور تارکین وطن کے بڑے گروہوں کو امریکہ میں داخل ہونے سے روکنے کے عزم کا اظہار کیا۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلپپو گرانڈے نے کہا کہ میں ڈیل ریو میں فلائی اوور کے نیچے قابل رحم حالات کی تصاویر دیکھ کر حیران رہ گیا جہاں 14 ہزار سے زائد ہیٹی باشندے کئی امریکی ممالک سے مشکل سفر کے بعد جمع ہوئے تھے،انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکساس حکام کی جانب سے حفاظتی ضروریات کی اسکریننگ کے بغیر لوگوں کی بڑے پیمانے پر جلاوطنی بین الاقوامی اصولوں کے خلاف ہے اور ممکنہ طور پر ان لوگوں کو جلاوطن یا واپس بھیج دیا جائے گا جہاں انہیں ظلم کا خطرہ ہے۔
گرانڈی نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک کی جنوب مغربی سرحد میں داخل ہونے والے زیادہ تر پناہ کے متلاشیوں تارکین وطن پر عائد پابندیوں کو فوری اور مکمل طور پر ختم کیا جائے،واضح رہے کہ تقریبا 8600 پناہ گزین ڈیل ریو انٹرنیشنل برج کے نیچے جمع ہوئے ہیں ، جو امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کی تحقیقات کے جواب کے منتظر ہیں،وہاں سے شائع شدہ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی فورسز تارکین وطن کو کیمپوں میں دھکیل رہی ہیں۔