سچ خبریں:اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اجلاس میں روسی مندوب نے افغانستان میں امریکہ کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی معلومات کے حصول اور تحقیقات جاری رکھنے پر زور دیا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وفد نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53ویں اجلاس میں اعلان کیا کہ افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کی جانب سے کیے گئے جنگی جرائم کے بارے میں معلومات جمع کرنے کا کام جاری رہنا چاہیے اور اسے ترجیح دی جانی چاہیے۔
مزید پڑھیں:امریکہ افغانستان میں اپنی موجودگی کے آغاز سے ہی ناکام تھا: گورباچوف
اس اجلاس میں روسی سفارت کار یاروسلاو یرمین نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان میں 20 سالہ موجودگی کے دوران امریکی اور نیٹو فوجیوں کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرنا چاہیے۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم سمجھتے ہیں کہ معلومات جمع کرنے اور افغانستان میں امریکی اور نیٹو کے جرائم کو بے نقاب کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں عام کرنے کے لیے کام جاری رکھنا ضروری ہے۔
روسی وفد کے رکن نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے افغان عوام کے لیے انسانی امداد کو سیاسی رنگ دینے اور اسے بعض وعدوں کے نفاذ سے جوڑنے کی کوششیں ناقابل قبول ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:240000 افراد ہلاک اور 2 ٹریلین ڈالر سے زائد خرچ ؛ افغانستان میں 20 سال کی امریکی موجودگی کا نتیجہ
یرمین نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام اور سلامتی کو آسان بنانا روس کی ترجیح ہے، یاد رہے کہ اس سے قبل بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا تھا کہ حالات میں تبدیلی کی وجہ سے افغانستان میں جنگی جرائم کے کمیشن کے حوالے سے اس بین الاقوامی اعلیٰ عدالتی اتھارٹی کی تحقیقات اب سے طالبان اور داعش پر مرکوز ہوں گی نہ کہ امریکی فوجیوں کے جرائم پر۔