سچ خبریں:فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کی جیل میں قید فلسطینی اسیر سعدیہ فرج اللہ کی شہادت ایک جامع اور واضح جرم ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا کہ صہیونی جیل میں فلسطینی اسیر سعدیہ فرج اللہ کو ہفتے کی صبح شہید کر دیا گیا جس کے بعد الخیل میں فلسطینی قیدیوں کے کلب کے ڈائریکٹر امجد النجار نے العربی الجدید اخبار کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ یہ 68 سالہ فلسطینی خاتون ڈیمون جیل میں قید تھی، وہ شوگر سمیت کئی موذی امراض میں مبتلا تھیں اور خطرناک حالت میں تھیں اور آخر کار صہیونی جیل عملے کی غفلت اور طبی غفلت کی پالیسی کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئیں۔
واضح رہے کہ اس فلسطینی شہید خاتون کو چند ماہ قبل صہیونی فوجیوں پر سرد ہتھیاروں سے حملہ کرنے کی کوشش کے الزام میں الخلیل کی مسجد ابراہیمی کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا اور اب تک ان کے خلاف کوئی سزا سنائی نہیں گئی۔
اس فلسطینی خاتون کی شہادت کے ساتھ ہی فلسطینی قیدی شہداء کی تعداد 230 ہو گئی، یاد رہے کہ صیہونی حکومت کی جیل میں اس فلسطینی خاتون کی شہادت پر ردعمل میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ صیہونی حکومت کی جیل میں فلسطینی خاتون سعدیہ فرج اللہ کی شہادت ایک جامع اور واضح جرم ہے۔