سچ خبریں:قابض صیہونی فوج نے جنین کے قریب ایک چوکی پر 2 سالہ فلسطینی لڑکے کو حراست میں لیا اور اس کے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا۔
وفا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے جنین کے قریب ایک چوکی پر 2 سالہ فلسطینی بچے کو حراست میں لے کر اس کے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی جنگی قیدیوں کی اطلاعات کے دفتر نے اعلان کیا کہ صہیونی عسکریت پسندوں نے 2 سالہ بچے حمودی مصطفیٰ عماش کو فوجیوں کی توہین کے الزام میں گرفتار کیا یاد رہے کہ اس ماہ کے شروع میں بھی صیہونی قابضین نے مغربی کنارے کی ایک چوکی پر ایک 3 سالہ فلسطینی بچے کو حراست میں لیا اور اس کے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا۔
صہیونیوں نے بچے کو اس کے کپڑوں پر بندوق کی تصویر ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ،اس سے قبل فلسطینی جنگی قیدیوں کی نگراں کمیٹی نے اطلاع دی تھی کہ صیہونی جیل میں قید فلسطینی قیدی ناصر ابو حمید کی جسمانی حالت تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے اس لیے کہ یہ یہ کینسر کے مریض ہیں اور کیموتھراپی کے دو سیشنز سے گزر چکے ہیں نیز ان کی کیموتھراپی کا تیسرا سیشن اگلے ہفتے ہونا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی ابو حمید کو اپنی بیماری کی شدت کی وجہ سے سانس کی شدید پریشانی ہے جس کی وجہ سے انہیں ہمیشہ اپنے ساتھ آکسیجن کیپسول رکھنا پڑتا ہے۔