?️
سچ خبریں: صیہونی ریگیم کے اہم اقتصادی شعبوں میں سے ایک، سیاحت اور گردشگری کی صنعت، اکتوبر 2023 میں غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے شدید متاثر ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات نے 2024 میں مقبوضہ علاقوں میں غیر ملکی سیاحوں کے سفر کی تعداد کے بارے میں اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جو 2023 کے مقابلے میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال تقریباً 974,400 غیر ملکی سیاحوں نے مقبوضہ علاقوں کا رخ کیا، جبکہ 2023 میں یہ تعداد تقریباً 3.2 ملین تھی۔
غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں کمی نے اسرائیل کی معیشت کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ مقبوضہ فلسطین میں سیاحت کی صنعت تقریباً 150 کمپنیوں کے ذریعے چلائی جاتی تھی، جن میں 2,500 ملازمین کام کرتے تھے، لیکن اب صرف 1,000 افراد ہی اس شعبے میں سرگرم عمل ہیں۔
اس سلسلے میں، صیہونی ریگیم کے وزیر سیاحت "حییم کاتص” نے اعلان کیا کہ 2024 کے آخر تک غیر ملکی سیاحت کی تنظیم کرنے والی کمپنیوں کے ضروری کارکنوں کو بچانے کے لیے 19.5 ملین ڈالر (70 ملین شیکل) مختص کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی امداد کے بغیر، یہ کاروبار مکمل طور پر تباہ ہو جائیں گے، جس کے نتیجے میں ہزاروں دیگر ملازمتوں جیسے سیاحتی مقامات، گائیڈز، ریستوراں، بسیں اور ڈرائیورز کو بھی نقصان پہنچے گا۔
حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں تقریباً 65,000 گھرانے سیاحت کے ذریعے اپنی روزی کماتے ہیں، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس نقصان کا حجم کتنا بڑا ہے۔
دوسری طرف، سیاحوں کی آمد میں کمی کے ساتھ ساتھ، اسرائیلیوں کو ہوائی ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے کا بھی سامنا ہے۔ تل ابیو نے 2024 کے پہلے 9 مہینوں میں اسرائیلی ایئر لائنز کے "بین الاقوامی راستوں” پر سفر کرنے والے سیاحوں سے صرف 201 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی، جو 2023 کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً 70 فیصد کی شدید کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ 2023 میں یہ رقم 690 ملین ڈالر سے زیادہ ریکارڈ کی گئی تھی۔
ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ غزہ کی جنگ نے بحری سیاحت کی حمایت کے امکانات بھی ختم کر دیے ہیں۔ اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق، جولائی 2023 میں تقریباً 14,000 افراد کروز جہازوں کے ذریعے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہوئے، جبکہ جولائی 2024 میں سمندر کے راستے کوئی سیاح نہیں آیا۔ اس کی وجہ محور مقاومت کے میزائلوں اور ڈرونز، حتیٰ کہ یمنی مسلح افواج کے حملوں کا خدشہ تھا۔
مجموعی طور پر، اسرائیل میں سیاحت کی صنعت 15 فیصد ضمنی ملازمتوں پر مشتمل ہے اور تقریباً 80,000 روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ لیکن غزہ کی جنگ کی وجہ سے اسرائیل کو غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 80 سے 90 فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ نتیجتاً، اس صنعت کے تقریباً دو تہائی کارکنوں کو اپنی نوکریاں چھوڑنی پڑیں، اور سیاحت کی صنعت نے تعمیرات کے بعد گزشتہ ایک سال میں اسرائیل میں سب سے زیادہ بے روزگاری کے اعداد و شمار درج کیے ہیں۔
2024 کے آغاز میں یہ صورتحال بہتر ہو رہی تھی، لیکن اکتوبر 2024 میں ایران کی اسلامی جمہوریہ کی جانب سے "وعدہ صادق 2” آپریشن نے حالات کو دوبارہ بدل دیا۔ اس واقعے کے بعد، مقبوضہ علاقوں میں ہوٹلوں کی تمام ونٹر بکنگ منسوخ ہو گئی، ایئر لائنز نے اپنی پروازیں معطل کر دیں، اور سیاحت کی صنعت تیزی سے گر گئی۔ یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب "قومی سلامتی کے ادارے (INSS)” کی رپورٹ کے مطابق، غیر ملکی سیاحت اسرائیل کے لیے اسٹریٹجک اور سلامتی کے لحاظ سے اہمیت رکھتی ہے۔ "بینک آف اسرائیل” کی رپورٹ کے مطابق، 2024 میں سیاحت کی صنعت کی آمدنی میں تقریباً 25 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کا مطلب اسرائیلی کابینہ کے مالی وسائل میں بھی کمی تھی۔
اس بنیاد پر، غزہ کی جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کی سیاحت کی صنعت کو تقریباً 300 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے، جبکہ سیاحت کی حمایت کرنے والے حلقوں میں 630 ملین ڈالر کی آمدنی کا نقصان بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ان اعداد و شمار میں لبنان کی حزب اللہ کے زیرِ حملہ شمالی علاقے کی سیاحت سے وابستہ کاروباروں کو ٹیکس ادارے کی جانب سے دی جانے والی معاوضے کی رقم بھی شامل نہیں ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
افغانیوں کو جہاز سے گرانے والے امریکی عملے کے کارکن باعزت بری
?️ 16 جون 2022سچ خبریں:طالبان کے اقتدار میں آنے پر امریکی C-17 فوجی طیارے کے
جون
میٹا سے لفظ ’شہید‘ پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ
?️ 27 مارچ 2024سچ خبریں: فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا
مارچ
صیہونی حکومت کو قتل کرنے کی دھمکی پر سنوار کا جواب
?️ 7 مئی 2022غزہ میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ
مئی
عراقی وزیر اعظم کا لبنانی پناہ گزینوں کے لیے دلچسپ حکم
?️ 10 اکتوبر 2024سچ خبریں: عراقی وزیر اعظم نے حکم دیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت
اکتوبر
عراقی ہیکروں کے ہاتھوں صہیونی گیس کمپنی کی ویب سائٹ ہیک
?️ 9 اکتوبر 2022سچ خبریں:عراقی ہیکرز کے ایک گروپ نے صیہونی انرجی کمپنی کی ویب
اکتوبر
کابل ایئرپورٹ کے نزدیک راکٹ حملے، کسی گروپ نے ابھی تک ذمہ داری قبول نہیں کی
?️ 30 اگست 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کے
اگست
ایم کیو ایم پی کی بلدیاتی قانون کے خلاف نکالی گئی پرامن ریلی پر حلیم عادل کا بیان
?️ 27 جنوری 2022کراچی (سچ خبریں) ایم کیو ایم پی کی بلدیاتی قانون کے خلاف
جنوری
کل کے اتحادی آج کے دشمن بن چکے ہیں:
?️ 5 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر مملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے کہا
جون