سچ خبریں:اسرائیلی حکام نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوآو گالانت کے وارنٹ گرفتاری کے فیصلے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
نتن یاہو کے دفتر کا ردعمل
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حکم یہود مخالف اقدام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور گالانٹ کی گرفتاری کے احکامات جاری
دفتر نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت دیوان کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کا بیان
اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ اقدام دیوان کیفری بین الاقوامی کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے اور اس کی مشروعیت کو مشکوک بناتا ہے۔
اسرائیلی صدر کا بیان
اسرائیلی صدر نے فیصلے کو انصاف اور انسانیت کے لیے ایک سیاہ دن قرار دیا۔
عالمی فوجداری عدالت کا حکم
عالمی فوجداری عدالت نے نیتن یاہو اور یوآو گالانت کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے،عدالت کے مطابق، ان دونوں افراد پر غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کے معقول شواہد موجود ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ یہ دونوں افراد غزہ میں شہریوں پر حملوں کی نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا بین الاقوامی فوجداری عدالت نیتن یاہو کو گرفتار کر سکتی ہے؟
واضح رہے کہ یہ فیصلہ اسرائیل اور عالمی عدالت کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، جبکہ فلسطین کے متاثرین نے اس فیصلے کو انصاف کی طرف اہم قدم قرار دیا ہے۔