?️
سچ خبریں:امریکی کانگریس نے 9 ارب ڈالر مالیت کی اخراجاتی کٹوتی کا متنازعہ بل منظور کرلیا، جس میں عوامی نشریاتی اداروں اور بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کے بجٹ میں بڑی کٹوتیاں شامل ہیں۔ یہ اقدام ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت کے آغاز سے پہلے سامنے آیا۔
امریکی کانگریس نے ایک متنازعہ قانون سازی کے تحت 9 ارب ڈالر کی اخراجات میں کٹوتی کے منصوبے، جسے کٹوتی پیکج کا نام دیا گیا ہے، کو منظور کر لیا ہے، اس پیکج کی منظوری ایوانِ نمائندگان میں سخت بحث کے بعد 216 ووٹوں کے حق اور 213 مخالفت میں دی گئی۔
یہ بل اب باضابطہ طور پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیجا جائے گا، جو اس پیکج پر دستخط کرکے اسے قانون کی حیثیت دے سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، صرف دو ریپبلکن ارکانبرایان فٹزپیٹرک (پنسلوانیا) اور مائیک ٹرنر (اوہائیو)نے بل کی مخالفت کی۔
یہ پیکج عوامی سطح پر خاصا ہنگامہ خیز ثابت ہوا ہے، خاص طور پر اس شق کی وجہ سے جس کے تحت امریکی عوامی نشریاتی اداروں جیسے NPR اور PBSکے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر کی مالی معاونت ختم کی جارہی ہے۔
ریپبلکنز کا الزام ہے کہ یہ ادارے سیاسی جانب داری کا مظاہرہ کرتے ہیں، جبکہ ڈیموکریٹس نے اس اقدام کو بنیادی عوامی خدمات کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
اس بل کے مطابق، اگر صدر ٹرمپ اس پر دستخط کرتے ہیں، تو موجودہ مالی سال کے باقی عرصے کے لیے امریکہ کی بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی (USAID) کے 8 ارب ڈالر اور عوامی نشریاتی اداروں کے لیے مختص 1 ارب ڈالر مؤثر طور پر منجمد کر دیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ یہ بجٹ 2025 کے مالی سال کے لیے کانگریس نے پہلے ہی منظور کیا تھا۔
اسی سلسلے میں، ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کے سربراہ اسٹیفن کاپوس نے چند ماہ قبل انکشاف کیا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت USAGM (امریکی عالمی میڈیا ایجنسی) کا بجٹ منجمد کر دیا گیا ہے، جس سے صدای آمریکا اور دیگر اداروں کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ امریکی فنڈنگ سے چلنے والے میڈیا اداروں پر جانبداری کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کے قریبی مشیر، کاری لیک، جنہیں حال ہی میں USAGM کا خصوصی مشیر مقرر کیا گیا ہے، نے بھی کل بیان دیا کہ عوام کا میڈیا پر اعتماد بری طرح مجروح ہوا ہے اور اسے بحال کرنے کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہے۔
متوقع طور پر ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کی صورت میں، ان کے پہلے اقدامات میں غیر ملکی امداد کی معطلی اور USAID کے ملازمین کی بڑی تعداد میں برطرفی جیسے سخت اقدامات شامل ہوں گے، تاکہ سرکاری ڈھانچے کو مزید مختصر کیا جا سکے۔
دوسری جانب معروف امریکی ارب پتی ایلون مسک، جو سابق وزیرِ بھرپور کارکردگی بھی رہ چکے ہیں، نے حال ہی میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں صدای آمریکا اور ریڈیو آزاد یورپ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور لکھا تھا: اب کوئی انہیں نہیں سنتا۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
ہماری نالائقی ہے کہ ہم ڈیمز نہیں بنا سکے، گورنر پنجاب
?️ 28 اگست 2025لاہور: (سچ خبریں) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا کہنا ہے
اگست
ریشم کے کیڑے کی غذا میں تبدیلی سے مضبوط ریشم تیار کر لیا گیا
?️ 27 فروری 2021ٹوکیو {سچ خبریں} ریشم کی دنیا میں ایک نئی کامیابی جاپانی سائنسدانوں
فروری
مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے کرنل اور 2 اہلکاروں نے خودکشی کرلی
?️ 7 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں ) مقبوضہ کشمیر میں مختلف واقعات میں بھارتی فوج
مارچ
اسرائیل شام میں دہشت گردی کی تحریکوں میں ملوث
?️ 1 دسمبر 2024سچ خبریں: اگرچہ شمالی شام میں دہشت گردوں کی فتنہ انگیز حرکتوں
دسمبر
آرمی چیف سے مختلف ممالک کے سفیروں نے ملاقات کی
?️ 12 اگست 2021راولپنڈی (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مختلف ممالک
اگست
چینی غبارے کا دخول امریکی سلامتی کی خلاف ورزی نہیں: بائیڈن
?️ 10 فروری 2023سچ خبریں:امریکہ کے صدر کا خیال ہے کہ چینی غبارے کی اس
فروری
وائپر سانپ کے زہر اور کورونا کی روک تھام سے متعلق اہم تحقیق
?️ 2 ستمبر 2021برازیلیا(سچ خبریں) برازیل کے سائنسدانوں نے وائپر سانپ کے زہر اور کورونا
ستمبر
غزہ کے عوام کے خلاف امریکہ کی مذموم سازش پر حزب اللہ کا ردعمل
?️ 8 فروری 2025سچ خبریں: حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ
فروری