سچ خبریں:اسرائیلی حکومت نے آنروا کے ساتھ معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے غزہ میں انسانی بحران کا خدشہ شدت اختیار کر گیا ہے، لاکھوں فلسطینیوں کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی آنروا کے ساتھ طے شدہ معاہدہ منسوخ کرنے کی اطلاع دی، یہ معاہدہ اس تنطیم کو فلسطین میں امدادی، تعلیمی اور صحت کی خدمات فراہم کرنے کا اختیار دیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اب تک کتنے فلسطینی رفح چھوڑ چکے ہیں؟آنروا کی رپورٹ
آنروا پر الزام
اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاتس نے آنروا پر 7 اکتوبر 2023 کے حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے، یاد رہے کہ 1967 میں اسرائیل اور آنروا کے درمیان یہ معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت آنروا مغربی کنارے، غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں خدمات فراہم کر رہی تھی۔
انسانی امداد کی ممکنہ تباہی
اسرائیلی فیصلے سے انسانی امداد کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، آنروا کے ترجمان جوناتھن فاولر کے مطابق، اس فیصلے پر عملدرآمد ہونے کی صورت میں غزہ میں انسانی امدادی نظام کو نقصان پہنچے گا۔
آنروا کے میڈیا مشیر عدنان ابو حسنه نے کہا کہ اسرائیل کے اس فیصلے کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔
آنروا کی خدمات کا متبادل نہیں
یونیسف کے ترجمان کاظم ابو خلف نے کہا کہ آنروا کی خدمات کے بغیر فلسطینی عوام کے لیے تعلیم اور صحت کی بنیادی سہولتیں متاثر ہوں گی، آنروا 300000 سے زائد طلبا کو تعلیم اور غزہ بھر میں صحت کی خدمات فراہم کرتی ہے جس کا کوئی متبادل موجود نہیں۔
فلسطینی عوام اور حماس کا ردعمل
حماس نے اس فیصلے کو فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو مٹانے کی کوشش قرار دیا، حماس نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ اس فیصلے کو روکا جائے، فلسطینی حکومت کے ترجمان اسماعیل ثوابته نے اسے اسرائیل کا نیا جرم قرار دیا۔
اقوام متحدہ کی ذمہ داری
ثوابته نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو عالمی ادارے سے خارج کیا جائے اور امریکہ کو اس فیصلے کی مکمل حمایت کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
مزید پڑھیں: رفح میں صیہونی جارحیت کے خلاف ورلڈ فوڈ پروگرام کی وارننگ
اسرائیلی پارلیمنٹ کنسٹ نے آنروا کی سرگرمیوں پر پابندی لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کے عملے کے کچھ ارکان 7 اکتوبر کے حملوں میں شامل تھے۔
آنروا کی تردید
آنروا نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور اقوام متحدہ نے اسے غیر جانبدار قرار دیا ہے، آنروا دسمبر 1949 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ذریعے قائم کیا گیا تھا۔