سچ خبریں: ورلڈ فوڈ پروگرام کے حکام نے غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر صیہونی فوجی حملے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا۔
الجزیرہ چینل الخلیلکی رپورٹ کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام کے عہدیداروں نے اعلان کیا کہ ہمیں غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر بڑے فوجی حملے کے امکان پر سخت تشویش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رفح پر صیہونیوں کے ممکنہ حملے کے بارے میں عالمی عدالت کا ردعمل
اس بین الاقوامی تنظیم کے عہدیداروں نے تاکید کی کہ اسرائیل رفح پر فوجی حملے کی بات کر رہا ہے جبکہ اس علاقے میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا کہ پوری غزہ کی پٹی میں ضرورت مندوں تک پہنچنے کی کوششوں کو مسلسل ناکام بنایا جارہا ہے اور امدادی سامان کو روکا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انڈر سکریٹری جنرل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے بھی گزشتہ روز اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے نصف سے زیادہ باشندے رفح میں جمع ہو چکے ہیں اور انہیں موت کے خطرے کا سامنا ہے۔
گریفتھس نے وضاحت کی کہ رفح کے رہائشیوں کے لیے بہت کم خوراک بچی ہے، انھیں علاج تک شاذ و نادر ہی رسائی حاصل ہے اور جانے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: رفح کے مکینوں کو بے گھر کرنے کے لیے عرب حکومتوں کی ملی بھگت
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے رفح پر حملے کے خلاف خبردار کیا ہے اور صیہونی حکومت اس سلسلے میں درخواستوں کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔