نئی دہلی (سچ خبریں) اسرائیلی جاسوسی پروگرام پیگاسوس کے ذریعے بھارتی رہنماؤں کی جاسوسی کا معاملہ ان دنوں بھارتی پارلیمنٹ میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے اور اپوزیشن کی جانب سے مودی حکومت پر شدید حملے جاری ہیں اسی دوران اپوزیشن رہنما راہل گاندھی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس طرح کے کام کو اسرائیل میں ہتھیار کہا جاتا ہے اور مودی حکومت نے اس ہتھیار کو آئینی اداروں، حزب اختلاف کے رہنماؤں اور سلامتی سے متعلق ممتاز لوگوں کیخلاف استعمال کیا ہے، لہذا اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ فون ٹیپنگ کرنا ایک ہتھیار ہے اور مودی حکومت نے یہ ہتھیار اپوزیشن اور پارلیمانی اداروں کے خلاف استعمال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کام وزیر داخلہ امت شاہ کے بغیر نہیں ہوسکتا لہذا انہیں چاہیئے کہ وہ مستعفی ہوجائیں۔
راہل گاندھی نے جمعہ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ان کا فون بھی ٹیپ ہوا ہے، اسی طرح بہت سے دوسرے لوگوں کے فون ٹیپ کئے گئے ہیں، اس معاملے میں عدالتی تحقیقات ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی سفارش کے بغیر فون ٹیپنگ کا کام ممکن نہیں ہے، لہذا وزیر داخلہ کو پہلے اس معاملے میں استعفی دینا چاہیئے اور سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں وزیر اعظم کے رول کی بھی غیر جاندارانہ جانچ ہونی چاہیئے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس طرح کے کام کو اسرائیل میں ہتھیار کہا جاتا ہے اور مودی حکومت نے اس ہتھیار کو آئینی اداروں، حزب اختلاف کے رہنماؤں اور سلامتی سے متعلق ممتاز لوگوں کے خلاف استعمال کیا ہے، لہذا اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔