تل ابیب (سچ خبریں) ایک طرف جہاں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے وہیں فلسطینیوں کی جانب سے اپنا دفاع کرنے پر اسرائیل کے نئے انتہا پسند وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے فلسطینیوں کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمت کے خلاف کاروائی کی دھمکی دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے نئے انتہا پسند وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور وہ مزید تشدد اور غزہ سے راکٹ فائر کو برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی تنظیموں کے دباو میں نہیں آئیں گے اور ان کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق پہلے سیکیورٹی اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں نئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے ساتھ کسی تنازع میں ملوث نہیں ہونا چاہتے، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جو ہم پر حملہ نہیں کرے گا ہم بھی اس کا نقصان نہیں کریں گے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس کی جانب سے دو لاپتہ فوجیوں اور اسرائیلی شہریوں کی سات سالوں سے واپسی کو نظرانداز کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہم ان کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق نئی کابینہ نے اتوار کو سیکیورٹی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں ملک کی مجموعی سلامتی کی صورت حال پر غور و خوص کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں جب سے نئے وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے منصب اقتدار سنبھالا ہے اس وقت سے فلسطینیوں پر زمینی و فضائی حملوں میں شدت آگئی ہے جب کہ گزشتہ جمعہ کے دن بھی مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر گولیاں برسائی گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایک طرف جہاں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے وہیں اگر فلسطینی نوجوان اپنا دفاع کرتے ہیں تو انہیں انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیاں آنا شروع ہوجاتی ہیں۔