بغداد (سچ خبریں) امریکہ نے بین الاقومی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مزاحمتی محاذ کی متعدد ویب سائٹس، العالم، یمن کی المسیرہ، پریس ٹی وی، کتائب حزب اللہ عراق، بحرین کی اللولوء، فلسطین الیوم اور الکوثر کو بلاک کردیا ہے جس پر عراقی تجزیہ کار نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی نے الفرات نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی امور کے تجزیہ کار علی فاہم نے امریکہ کی جانب سے مزاحمتی محاذ کی متعدد ویب سائٹس خاص طور پر عراق میں، مزاحمتی محاذ کی ویب سائٹس بلاک کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کے ذریعہ بلاک کی گئی کچھ ویب سائٹیں مذہبی اور غیر سیاسی ہیں، جیسے کربلا، النعیم، الکوثر وغیرہ۔
عراقی تجزیہ کار نے مزید کہا کہ اس کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کا اصلی مقصد اسلام اور مکتب امیر المومنین اور اہل بیت پر حملہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل المسیرہ ٹی وی چینل کے تعلقات عامہ نے امریکہ کی جانب سے مزاحمتی محاذ کی ویب سائٹوں کو بلاک کرنے سے متعلق بیان جاری کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے المسیرہ نیٹ ورک سائٹ اور مزاحمتی محاذ سے وابستہ متعدد دوسری سائٹوں کو بلاک کرنے کو امریکی غنڈہ گردی کی واضح مثال سمجھتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام مزاحمت کو کمزور نہیں کرپائے گا، المسیرہ اپنی ذمہ داری کو پہلے سے بھی مضبوط انداز میں انجام دیتی رہے گی، امریکہ اور صہیونی ریاست کی یہ غنڈہ گردی کسی بھی نتجہ تک نہیں پہونچ پائے گی۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت انصاف نے ناانصافی کا واضح ثبوت دیتے ہوئے کل رات اسلامی مزاحمتی محاذ کی 33 سائٹوں کو کسی دلیل کے بغیر بلاک کرنے کا حکم صادر کیا جو آزادی بیان اور آزادی اظہارکی کھلی اور آشکارا خلاف ورزی ہے۔
امریکہ نے اسلامی ریڈیو اور ٹی وی یونین سے متعلق 33 ویب سائٹوں اور کتائب حزب اللہ عراق سے وابستہ 3 وب سائٹوں کو کل رات مسدود کردیا جو اظہار بیان اور آزادی بیان کی کھلی خلاف ورزی ہے۔