سچ خبریں:امریکی صدارتی انتخابات 2024 کی پہلی باقاعدہ گنتی سے پتہ چلتا ہے کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کمالا ہیرس نے برابر ووٹ حاصل کیے ہیں۔
این بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات 2024 کی پہلی باقاعدہ گنتی نیو ہیمپشائر پولنگ سنیٹر کے ایک چھوٹے قصبے ڈکسویل ناچ میں ہوئی، جہاں صرف 6 افراد نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کو امریکی انتخابات کے پرامن انعقاد پر شک
ان میں سے 3 ووٹ ڈونلڈ ٹرمپ کو جبکہ 3 ووٹ کملا ہیرس کو دیے گئے۔ اس علاقے میں یہ روایت ہے کہ ووٹرز آدھی رات کے بعد اپنا ووٹ ڈالتے ہیں، اور نتیجہ چند منٹ میں اعلان کیا جاتا ہے۔
گزشتہ انتخابات میں ووٹنگ کا رجحان
2020 کے انتخابات میں، جو بائیڈن نے ڈکسویل ناچ کے تمام ووٹ حاصل کیے تھے، جبکہ 2016 میں ہیلری کلنٹن کو 4 اور ڈونلڈ ٹرمپ کو 2 ووٹ ملے تھے۔
سروے کے مطابق ہیرس اور ٹرمپ میں سخت مقابلہ
تازہ ترین این بی سی نیوز سروے کے مطابق، ایک دن باقی ہے اور کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ 49 فیصد ووٹرز کی حمایت کے ساتھ سخت مقابلے میں ہیں۔ صرف 2 فیصد ووٹرز نے ابھی اپنا فیصلہ نہیں کیا ہے۔
ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کی حمایت کی اہم وجوہات
این بی سی کی رپورٹ میں کملا ہیرس کی حمایت کو ڈیموکریٹس کے بڑھتے جوش و خروش اور اہم مسائل پر ان کی برتری سے جوڑا گیا ہے، جن میں اسقاط حمل اور درمیانی طبقے پر توجہ شامل ہیں۔
دوسری جانب، ڈونلڈ ٹرمپ نے ان ووٹرز کی دو تہائی حمایت حاصل کی ہے جو سمجھتے ہیں کہ امریکہ غلط سمت میں گامزن ہے، اقتصادی مسائل اور زندگی کے اخراجات پر ٹرمپ کی نمایاں برتری سامنے آئی۔
سروے کے نتائج اور ووٹنگ کا آغاز
یہ سروے 30 اکتوبر سے 2 نومبر کے درمیان ایک ہزار رجسٹرڈ ووٹرز سے لیا گیا، جس میں زیادہ تر آراء موبائل فون کالز کے ذریعے حاصل ہوئیں۔ سروے کا خطا کا تناسب 3.1 فیصد بتایا گیا ہے۔
جو بائیڈن کی دستبرداری اور ہیرس کی نامزدگی
جون میں ہونے والے مناظرے کے بعد، صدر جو بائیڈن کو ڈیموکریٹس کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد انہوں نے دستبرداری اختیار کی۔
مزید پڑھیں: امریکی انتخابات کے موقع پر سیاسی تشدد کی بڑھتی ہوئی لہر
کملا ہیرس، جو ان کی نائب صدر تھیں، کو ڈیموکریٹک پارٹی نے بطور صدارتی امیدوار نامزد کیا۔