سچ خبریں: سیاحت سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچنے والے صیہونی وزیر سیاحت نے سعودی عرب کے حکام کے پرتپاک استقبال کو سراہا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق صیہونی وزیر سیاحت Haim Kats نے گزشتہ روز عبرانی ویب سائٹ i24NEWS کے ساتھ گفتگو میں ریاض میں سعودی حکام کے پرتپاک استقبال کی تعریف کی۔
اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ سعودی حکام نے ریاض میں اسرائیلی وفد کا پرتپاک استقبال کیا اور سعودی دارالحکومت میں چلنا تل ابیب کی گلیوں میں چلنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی صیہونی دوستی ،کون فائدے میں ، کون گھاٹے میں ؟
کیٹس نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ریاض اور تل ابیب کے درمیان ماضی میں جو دوستانہ تعلقات تھے وہ مستحکم اور مضبوط ہو کرپھر سے بحال ہوں گے۔
صیہونی وزیر سیاحت نے اپنے اور ان کے وفد کے دورہ سعودی عرب کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سفر میں ہمارا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ہم نے ریاض میں خود کو محفوظ اور پرسکون محسوس کیا!
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایسی حالت میں ہوا جب اس ملک (سعودی عرب) میں داخل ہونا کل تک اسرائیلیوں کے لیے ایک ناممکن خواب تھا۔
کیٹس نے ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کے بارے میں بھی کہا کہ اس معاملے میں اسرائیل کے اسکورنگ کے بارے میں میڈیا میں بہت سی باتیں ہو رہتی ہیں جو درست نہیں ہیں۔
انہوں نے پیشین گوئی کی کہ سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان معاہدہ بہت گرمجوشی کا حامل ہوگا، اس طرح سے سعودی عرب میں اسرائیلی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: سعودی صیہونی تعلقات کے بارے میں صیہونی حکام کیا کہتے ہیں؟
واضح رہے کہ صیہونی وزیر سیاحت اقوام متحدہ کی نگرانی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی سیاحتی کانفرنس میں شرکت کے لیے رواں ہفتے کے منگل سے ریاض میں ہیں۔