صہیونی قیدیوں کی لاشیں قابض حکومت کی رسوائی کا باعث 

صہیونی قیدیوں کی لاشیں قابض حکومت کی رسوائی کا باعث 

?️

سچ خبریں:صہیونی متعدد حلقوں نے فلسطینی مزاحمتی تحریک کی جانب سے اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی حوالگی کو اسرائیلی کابینہ اور فوج کی شرمندگی قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو مزید کتنے قیدیوں کو سیاسی مفادات کی خاطر موت کے گھاٹ اتاریں گے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی شهاب کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک نے غزہ کی پٹی میں 4 اسرائیلی فوجی قیدیوں کی لاشیں، جن میں ایک عورت اور اس کے دو بیٹے بھی شامل ہیں، عالمی ریڈ کراس کے حوالے کیں، یہ افراد غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں ہلاک ہوئے تھے۔
اس واقعہ کی منظر کشی نے فلسطینیوں کی جانب سے متعدد پیغامات کو ظاہر کیا، جن میں زیادہ تر اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں ہونے والے نقصانات کی یاد دہانی شامل تھی۔
 یہ لاشیں سیاہ تابوتوں میں رکھی گئی تھیں، جن پر ہر ایک قیدی کی تصویر اور شناختی تفصیلات موجود تھیں، تابوتوں کو ایک ایسے سٹیج پر رکھا گیا تھا جس پر بنیامین نیتن یاہو کی ایک خون آشام تصویر دکھائی گئی تھی۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک نے اس سٹیج پر ایک بینر آویزاں کیا جس پر لکھا تھا کہ نیتن یاہو اور ان کی فوج نے ان قیدیوں کو اپنے ہی میزائلوں سے ہلاک کیا۔
صہیونی میڈیا نے اس منظر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے خان یونس میں ایک ایسا سٹیج اور بینر تیار کیا تھا جس پر نیتن یاہو کو ان قیدیوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا گیاتھا۔
اسرائیلی اخبار معاریو کے صحافی بن کاسبت نے نیتن یاہو کے بارے میں تبصرہ کیا کہ وہ ایک خوفناک شخص ہیں جو کامیابیوں کا سہرا خود اپنے سر باندھتے ہیں جبکہ ناکامیوں کا الزام دوسروں پر عائد کرتے ہیں۔
اسرائیلی ٹیلی ویژن چینل 14 نے بھی کہا کہ حماس اسرائیل کی تذلیل کر رہا ہے اور اسرائیلی فوج کی شکستوں کا بدلہ لے رہا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسرائیل نے جن کمانڈروں کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا، وہ اس مراسم میں موجود تھے، اور ان میں سے کچھ کمانڈر خان یونس کے مشرقی اور شمالی گردان کے تھے، جنہیں اسرائیل نے پہلے ہی مار دینے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیلی کنست کے رکن زوی اسکات نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کے افسران نے بار بار کہا تھا کہ خان یونس کی گردان مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے اور اب یہ فوجی طاقت نہیں رکھتی، لیکن آج ہمیں خان یونس کے کمانڈروں کا سامنا کرنا پڑا۔
سیاسی تجزیہ کار تامیر مورگ نے اس واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے غزہ میں اپنی کارروائیوں کے دوران ایک پیغام دیا: جنگ کے اگلے دن وہی طوفان الاقصیٰ ہے۔

مشہور خبریں۔

ورلڈ کپ 2022 میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان سخت جنگ

?️ 23 نومبر 2022سچ خبریں:قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کا ایک پہلو فلسطینیوں اور

ایران کے نئےصدر کی تقریب کی جھلک

?️ 28 جولائی 2024سچ خبریں: ایران کے سپریم لیڈر  نے ایران کے صدارتی انتخابات کی

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: جسٹس جمال، جسٹس نعیم اختر نے اختلافی فیصلہ جاری کردیا

?️ 30 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے ججز جسٹس

کیا مغربی ایشیا کی جغرافیائی سیاست بدل رہی ہے؟

?️ 10 جنوری 2023سچ خبریں:جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے پروفیسر اور امریکی نیشنل انٹیلی جنس کونسل

سید عمار الحکیم نے سعودی عرب کا سفر کیا

?️ 18 اگست 2022سچ خبریں:    سید عمار الحکیم قومی حکمت تحریک کے رہنما اور

قرارداد کے جواب میں قرارداد

?️ 29 جون 2024سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان میں منظور ہونے والی قرارداد کے خلاف

بلوچستان میں بڑی تعداد میں اومیکران کے کیسز سامنے آگئے

?️ 22 دسمبر 2021قلات (سچ خبریں) کیسز میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر ضلع

کیا قطر کی ثالثی یمن جنگ کو ختم کر دے گی؟

?️ 13 جون 2021سچ خبریں:سعودی اور اماراتی اتحاد کی جانب سے امریکی اور یوروپی ہتھیاروں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے