سچ خبریں: ایک امریکی فوجی عہدیدار نے اعتراف کیا کہ 17 اکتوبر 2023 سے اب تک شام اور عراق میں امریکی اڈوں اور فوجیوں کے خلاف 118 سے زائد حملے ہو چکے ہیں۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی فوجی عہدیدار نے اعلان کیا کہ 17 اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں اور فوجیوں پر 118 سے زیادہ مرتبہ حملے کیے جا چکے ہیں (اس وقت جب امریکیوں کے خلاف عراقی اسلامی مزاحمتی کارروائیوں کا اعلان کیا گیا تھا)۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی پوزیشن کو کمزور کرنے میں شہید سلیمانی کا کردار
المیادین کے نامہ نگار کے مطابق عراق کی اسلامی مزاحمت نے 17 اکتوبر سے شام اور عراق میں امریکی قابضین کے اڈوں کے خلاف اپنی کارروائیاں شروع کی ہیں اور ان حملوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
عراق کی اسلامی مزاحمت نے اپنے بیانات میں تاکید کی ہے کہ وہ یہ کارروائیاں علاقے میں امریکی فوجی موجودگی کے خلاف اور غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم اور نسل کشی کے جواب میں انجام دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: مشرق وسطی میں امریکی اڈوں پر کیا بیت رہی ہے؟ پنٹاگون کی زبانی
لہٰذا، غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے حالیہ ہفتوں میں، شام اور عراق میں متعدد امریکی اڈے جن میں عین الاسد، خراب الجیر، الشدادی، حریر، التنف، الرمیلان، ،المالکیہ، کونیکو اور العمر آئل فیلڈز میں امریکی اڈوں کے ساتھ ساتھ اربیل ہوائی اڈے اور الخدرہ قصبے کے قریب واقع امریکی فوجی اہلکاروں کو عراقی اسلامی مزاحمتی فورسز نے نشانہ بنایا ہے۔