?️
سچ خبریں: اسرائیلی حکومت کے امور کے تجزیہ کار نے دوحہ پر تل ابیب کے حالیہ حملے کو حماس کے رہنماؤں کے قتل کو اسرائیلی وزیر اعظم اور امریکی صدر کے سیاسی پاگل پن کی علامت قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے عرب اور سمجھوتہ کرنے والے ممالک کو یہ پیغام دیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین اور عالمی برادری کے لیے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے اسرائیلی حکومت کے امور کے تجزیہ کار "علی العوار” نے چند روز قبل قطر پر اسرائیلی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: قطر کے دارالحکومت میں منگل کے روز حماس کی مذاکراتی ٹیم پر قاتلانہ حملے کی کوشش "امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ” اور نیتن یاہو کے سیاسی پاگل پن کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس دہشت گردانہ کوشش سے ٹرمپ کا اصلی چہرہ آشکار ہو گیا کیونکہ اس نے حماس کو ایک نئی پیشکش کی اور حماس کی مذاکراتی ٹیم کے لیے ایک جال بچھا دیا تاکہ یہ ٹیم میٹنگ کرے اور پھر انہیں قتل کر ڈالے۔ عبرانی میڈیا نے بتایا کہ یہ حملہ مکمل طور پر تل ابیب اور امریکا کے درمیان مربوط تھا۔
العوار نے کہا: ٹرمپ مشرق وسطیٰ کو جنگ، قتل و غارت اور تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے اور غزہ میں نسل کشی میں بھی شریک ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس ناکام حملے سے اسرائیل نے عرب ممالک اور سمجھوتہ کرنے والے ممالک کو پیغام دیا ہے کہ بین الاقوامی قانون اور عالمی برادری اس کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی، اسے معاہدوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور اس کے لیے صرف صہیونی منصوبہ اہم ہے۔
صیہونی حکومت کے اس ماہر نے تاکید کی: نیتن یاہو اس طرز عمل سے اسرائیل کو مزید تنہا کر رہا ہے۔ حماس کے رہنماؤں کے قتل کے منصوبے کی ناکامی ایک بار پھر غزہ میں نیتن یاہو کی سیکیورٹی کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے، خاص طور پر جب سے اس نے غزہ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد دوحہ پر حملہ کیا۔
العوار نے کہا: نیتن یاہو کا طرز عمل اس حکومت کے اندر انتخابات کے انعقاد کے عمل کو تیز کرے گا اور اس حکومت کے سیاسی عمل سے ان کی حتمی برطرفی کا باعث بنے گا۔
منگل کی شام اسرائیلی جنگی طیاروں نے قطر کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور ملک کے دارالحکومت دوحہ میں اہداف پر بمباری کی۔ بمباری کا مقام الیکٹرا کے علاقے میں خلیل الحیاء کی سربراہی میں حماس کے اعلیٰ سطحی وفد کے اجلاس کا مقام تھا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دوحہ کے آسمان پر زوردار دھماکوں اور دھوئیں کے گہرے کالم بننے کے باوجود حماس کے وفد کے ارکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ نے دوحہ میں حماس کی موجودگی کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے مضحکہ خیز بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ میزبانی امن کے لیے ثالثی کی کوششوں کے دائرے میں اور واشنگٹن اور تل ابیب کی درخواست پر کی گئی تھی۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
صیہونیوں کی تازہ ترین دہشتگردی
?️ 25 ستمبر 2023سچ خبریں: صہیونی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شمال میں ایک کیمپ
ستمبر
مسلمان میئر کے ساتھ وائٹ ہاؤس کا توہین آمیز سلوک
?️ 3 مئی 2023سچ خبریں:پراسپیکٹ پارک نیو جرسی کے مسلمان میئر کو وائٹ ہاؤس میں
مئی
صیہونی وزیر داخلہ کے دفتر میں سکیورٹی کی حالت زار؛ ذاتی معلومات افشا
?️ 5 نومبر 2025سچ خبریں:صیہونی وزیرِ داخلہ ایتمار بن گویر کی ذاتی اور پیشہ ورانہ
نومبر
سیاسی جماعتوں کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر تنقید
?️ 17 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سیاسی جماعتوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا
ستمبر
کیا امریکہ اور برطانیہ روس سے یوکرین کا بدلہ شام میں لیں گے؟
?️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں:روسی سیکورٹی سروسز نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ
دسمبر
مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینیوں کے گھروں پر صیہونیوں کے حملے
?️ 15 اگست 2021سچ خبریں:فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی عسکریت پسندوں نے
اگست
سی آئی اے کے حراستی مرکز میں ہراساں کیے جانے والے ایک قیدی کا پہلا انٹرویو
?️ 30 اکتوبر 2021سچ خبریں:سی آئی اے کے ایک قیدی نے پہلی بارباضابطہ طور پر
اکتوبر
قحط اور غذائی قلت کے باعث فلسطینی بچوں کی شہادت
?️ 29 فروری 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے خلاف صہیونی فوج کے ہمہ گیر
فروری