صہیونی ماہر: شام پر اسرائیل کے حملے بے بنیاد ہیں

ملبا

?️

سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور فوجی امور کے ماہر یوسی ملمن نے ایک بیان میں شام کی سرزمین پر اسرائیلی حملوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے بے بنیاد اور غنڈہ گردی کی ایک شکل ہیں۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی ماہر نے مزید کہا کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے، اسرائیلی فضائیہ نے آخری بار شامی فوج کے جنرل اسٹاف کے ہیڈ کوارٹر پر 1973 کی یوم کپور جنگ کے دوران بمباری کی تھی۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ بدھ کا دوہرا حملہ غیر معمولی طور پر طاقتور تھا اور یہ سمجھنا مشکل ہے کہ اسرائیل شام میں اتنی گہری مداخلت کیوں کر رہا ہے۔
صہیونی ماہر نے مزید کہا: "اسرائیل میں دروز کمیونٹی کے احترام کے ساتھ، میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ وہ خود بھی اس بارے میں منقسم ہیں کہ آیا شام میں اسرائیلی مداخلت کی ضرورت ہی نہیں ہے۔”
انہوں نے کہا: "شاید اس کا جواب اس حقیقت میں مضمر ہے کہ اسرائیل کے پاس فوجی طاقت ہے اور وہ ایک بدمعاش کی طرح کام کرتا ہے، اور یقیناً اس سے نہ ختم ہونے والی جنگ کے تصور کو تقویت ملتی ہے جس کی بینجمن نیتن یاہو، یسرائیل کاٹز، ایٹامار بین گویر اور بیزلیل سموٹریچ حمایت کرتے ہیں۔”
بدھ کے روز اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام کے صدارتی محل کے احاطے پر فضائی حملہ کیا جسے "پیپلز پیلس” کے نام سے جانا جاتا ہے، جو دمشق کے نواحی علاقے میں کوہ قاسیون کی ڈھلوان پر واقع ہے۔
ان جارحیت کے بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے مزید چار فضائی حملوں میں دمشق کے اموی اسکوائر میں شامی فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹر کی عمارت کو نشانہ بنایا۔
یہ حملے بدھ کی صبح سویرے شامی فوج کے جنرل اسٹاف کی اسی عمارت پر دو ڈرونز کے حملے کے بعد کیے گئے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ صیہونی حکومت نے سلامتی کے دعووں کے تحت شامی سرزمین کو نشانہ بنایا ہو۔ بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد قابض حکومت نے ملک کی سرزمین کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا اور مختلف بہانوں سے اس پر شدید فضائی حملے کئے۔
شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے شامی ڈروز اور گولانی سے وابستہ عناصر کے درمیان وقتاً فوقتاً جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ ایک طرف شام کی مذہبی اور نسلی اقلیتیں گولانی کی سربراہی میں انتہا پسند مسلح گروپ تحریر الشام کی نئی حکومت سے وابستہ عناصر کے مطلق العنان اور انتہا پسندانہ اقدامات سے پریشان ہیں اور دوسری طرف صیہونی حکومت شام کو کئی کمزور اور چھوٹی ریاستوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور شام کو بار بار فوجی حملے کرنے کی صلاحیت اور طاقت کا استعمال کر رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

ایران کے مرحوم وزیر خارجہ فلسطینی عوام کے لیے کیا تھے؟عراقی ساسی شخصیت کی زبانی

?️ 29 مئی 2024سچ خبریں: عراقی عراقی سپریم اسلامی اسمبلی کے ترجمان نے شہید امیرعبداللہیان

حزب اللہ کے منفرد میزائل اور ڈرون حملوں کی شدت کیوں؟

?️ 20 نومبر 2024سچ خبریں:حزب اللہ کے حالیہ میزائل اور ڈرون حملے نہ صرف خطے

بائیڈن اور نیتین یاہو کی پس پردہ جنگ،وجہ؟

?️ 19 جون 2023سچ خبریں:صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس حکومت کی فوجی

بائیڈن کے الفاظ متنازعہ بنے

?️ 8 جنوری 2023سچ خبریں:   امریکی صدر جو بائیڈن جو اپنی زبانی گفتار کے لیے

امریکہ کا طالبان کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرنے کا اعلان

?️ 31 اگست 2021سچ خبریں:امریکہ نے طالبان کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات معطل کرنے کا

ٹوئٹر سے مماثل پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ کی مقبولیت میں اچانک اضافہ

?️ 19 نومبر 2024 سچ خبریں: مائکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے مماثلت

پاک بحریہ کو خراج تحسین پیش کرنے وزیراعظم کل کراچی کا دورہ کریں گے

?️ 18 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) آپریشن بنیان مرصوص میں پاک بحریہ کے کردار کو

اراکین اسمبلی کوصرف آرٹیکل 62/63 کے تحت ڈی سیٹ کیا جاسکتا ہے، احتجاج کرنے پر معطل نہیں کیاجا سکتا، سلمان اکرم راجہ

?️ 5 جولائی 2025لاہور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے