40,000 فلسطینی جنگجو اب بھی غزہ کی پٹی میں موجود ہیں

حماس

?️

سچ خبریں: ایک اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے علاقے کے خلاف جنگ کو ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود غزہ کی پٹی میں 40,000 مزاحمتی جنگجوؤں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔
صہیونی خبر رساں ایجنسی "والا” کے حوالے سے ارنا کی پیر کے روز کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کا اندازہ یہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں اب بھی مختلف فلسطینی گروہوں کی تقریباً 40,000 مسلح افواج موجود ہیں۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعتراف کیا کہ غزہ اور خان یونس کے شہروں میں اب بھی وسیع سرنگوں کا جال اور غزہ کی پٹی کے وسط میں کیمپ موجود ہیں۔
اسرائیلی فوج کے اندازوں کے مطابق تحریک حماس کے پاس اب بھی سینکڑوں راکٹ موجود ہیں لیکن وہ عام لوگوں کو مارنے کے خوف سے انہیں فائر نہیں کرتی۔
آج پیر کی صبح غزہ کی پٹی سے غزہ کی پٹی کے ارد گرد صہیونی بستیوں کی جانب تین راکٹ فائر کیے گئے۔
اس سے قبل قابض فوج امان کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ جنرل آموس یادلین نے کہا تھا کہ حماس تحریک نے ثابت کر دیا کہ وہ اب بھی مضبوط ہے۔
یادلین نے اعتراف کیا: حماس اقتدار میں رہے گی اور غزہ کی پٹی میں کئی سالوں تک ہمارا ساتھ دے گی۔
7 اکتوبر 2023  سے اسرائیلی حکومت نے امریکہ کی مکمل حمایت سے غزہ میں نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس کے نتیجے میں تقریباً دو لاکھ فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتہ بھی ہوئے ہیں۔
تحریک حماس نے بارہا قیدیوں کے تبادلے کے لیے جامع مذاکرات شروع کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے اور نسل کشی کو روکنے، غزہ سے اسرائیلی فوج کے انخلاء اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے ایک ہی بار میں تمام قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو، جن پر غزہ کی پٹی میں جرائم اور نسل کشی کے لیے بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے، حماس تحریک کے تخفیف اسلحہ سمیت نئی شرائط تجویز کر کے معاہدے میں داخل ہونے سے گریز کر رہے ہیں۔ ایسی شرط جسے تحریک اس وقت تک ناقابل قبول سمجھتی ہے جب تک قبضہ جاری رہتا ہے۔
اسرائیلی اپوزیشن اور صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ نیتن یاہو اپنے ذاتی سیاسی مقاصد بالخصوص اقتدار میں رہنے کے لیے اپنی کابینہ کے انتہائی دائیں بازو کے دھڑوں کو خوش کرنے کے لیے غزہ میں جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کو ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود صیہونی حکومت اپنے اعلان کردہ جنگ کے اہداف یعنی غزہ کی پٹی سے صہیونی قیدیوں کی واپسی اور تحریک حماس کی تباہی کو حاصل نہیں کر سکی ہے۔

مشہور خبریں۔

ایران کے ساتھ مذاکرات اس ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے: سینئر امریکی اہلکار

?️ 27 جون 2022واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے

شام میں داعش کے کیمپ سے عراق کو کیا خطرہ ہے؟ عراقی تجزیہ کار کی زبانی

?️ 5 مارچ 2024سچ خبریں: سکیورٹی اور عسکری امور کے ایک عراقی تجزیہ کار نے

ایران امریکہ مذاکرات کے بارے میں ٹرمپ کا اظہار خیال

?️ 28 اپریل 2025 سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کے بعد کہا کہ

نیو میکسیکو میں 4 افراد کے نسل پرستانہ قتل کے بعد مسلمانوں میں تشویش

?️ 9 اگست 2022سچ خبریں:امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ملک کی ریاست نیو

افغانستان کے مسئلے میں غیر ملکی مداخلت مسترد 

?️ 30 جنوری 2024سچ خبریں:طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل اجلاس

آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی کرونا ویکسین کی پہلی ڈوز لے لی

?️ 25 جون 2021سچ خبریں:ایران کے روحانی پیشو اور اسلامی انقلاب کے رہنما آیت اللہ

صیہونی وزیر جنگ کا سعودی عرب کا خفیہ دورہ

?️ 30 اکتوبر 2021سچ خبریں:ایک فلسطینی ویب سائٹ نے عبرانی زبان کے ذرائع کے حوالے

اگر میں فلسطینی ہوتا تو پوری طاقت سے لڑتا: شباک سربراہ

?️ 15 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کی شباک کے سابق سربراہ امی ایالون نے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے