یوکرین کی امداد کرنے کے لیے امریکی شرطیں

امریکی

?️

سچ خبریں:ایک امریکی میگزین نے یوکرین کو فوجی مدد جاری رکھنے کے لیے امریکیوں کی شرائط و ضوابط بیان کیں ہیں

امریکی میڈیا کی رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوامی حلقوں میں بیان بازی کے باوجود امریکی حکومت نے یوکرین کو ہتھیاروں کی امداد جاری رکھنے کو روس کے خلاف میدان جنگ میں فوجی کامیابی حاصل کرنے پر منحصر کر رکھا ہے۔

پولیٹیکو ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی حکام کے اعلانیہ دعووں کے باوجود کہ جب تک ضروری ہوگا یوکرین کی حمایت کریں گے، امریکی حکام نے حال ہی میں کیف میں اپنے ہم منصبوں کو خبردار کیا ہے کہ انہیں میدان جنگ میں بڑی کامیابیاں حاصل کرنا ہوں گی۔

مزید پڑھیں:روسی سفارت کاروں سے جنگ کا بدلہ

پولیٹیکو کے مطابق امریکی حکام نے کیف کو خبردار کیا ہے کہ امریکہ کے انتخابی موسم میں داخل ہونے کے ساتھ ہی سکیورٹی اور اقتصادی امداد کی اس سطح کو برقرار رکھنا مشکل ہو سکتا ہے،رپورٹ کے مطابق یوکرین کے قانون سازوں کا بھی کہنا ہے کہ ان کی وزارت خارجہ اور امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے حکام کے ساتھ ہونے والی حالیہ بات چیت میں انہوں نے یوکرین کے ان سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا کہ کیف کی حمایت کیسے جاری رکھی جائے اور کہا کہ دیکھتے ہیں کہ روس کے خلاف جوابی حملے کیسے جا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے یوکرین کے جوابی حملے کے آغاز سے پہلے یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے اس آپریشن کے نتائج سے مغربی ممالک کی توقعات کو کم کرنے کی کوشش کی، انہوں نے کہا کہ اس آپریشن سے مغرب میں توقعات بہت زیادہ ہیں اور ہر کوئی یوکرین کی فتح کا انتظار کر رہا ہے،ریزنیکوف نے مغربی اتحادیوں سے کہا کہ وہ اپنی توقعات کو کم کریں تاکہ بعد میں مایوس نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین جنگ ​​میں اب تک 38 بلین ڈالر کی امریکی امداد

پولیٹیکو نے لکھا ہے کہ یوکرین کی تشویش یہ ہے کہ توقع سے کم کارکردگی یوکرین کے لیے بین الاقوامی فوجی امداد میں کمی کا باعث بن سکتی ہے جبکہ روس کے ساتھ مذاکرات میں داخل ہونے کے لیے ان پر دباؤ بڑھ سکتا ہے،اس کے علاوہ، یورپ میں سیاست دانوں اور عوام دونوں میں جنگی تھکاوٹ اور مایوسی کے آثار ابھرے ہیں۔

یاد رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر آپ یوکرین سے چند ہزار کلومیٹر دور ہیں، تو آپ کی گفتگو کا موضوع جغرافیائی سیاسی مسائل اور کشیدگی میں اضافے پر مبنی ہو گا۔

پولیٹیکو کے مطابق پولینڈ جو یوکرائن کے سخت ترین اتحادیوں میں سے ایک ہے، میں بھی یوکرینی پناہ گزینوں کے ساتھ رویہ بدتر ہوتا جا رہا ہے،یونیورسٹی آف وارسا میں کیے گئے ایک سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے 5 مہینوں میں یوکرین کی جنگ سے متاثر ہونے والے پناہ گزینوں کی بھرپور مدد کرنے والوں کی تعداد 49 فیصد سے کم ہو کر 28 فیصد رہ گئی ہے۔

مشہور خبریں۔

خارجی دہشت گردوں کا بنوں میں چیک پوسٹ پر حملہ، 12 جوان شہید

?️ 20 نومبر 2024بنوں: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں خارجی دہشت گردوں

صیہونی وزات جنگ کی حالت زار

?️ 19 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی مظاہرین نے مسلسل دوسری رات بھی صیہونی وزارت جنگ

پنجاب حکومت کا نیا ترجمان مقرر

?️ 13 اگست 2021لاہور (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق فیاض الحسن چوہان کو پنجاب حکومت

لبنان میں صیہونی جارحیت؛ 200 سے زائد بچوں کی شہادت

?️ 12 نومبر 2024سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی رپورٹ کے مطابق

2021 اور سعودی عرب کی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں مایوسی

?️ 9 جنوری 2022سچ خبریں: جو بائیڈن کے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد

غزہ میں موت ایک عام چیز بن چکی ہے

?️ 13 اپریل 2025سچ خبریں: مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے مصائب زدہ جغرافیہ میں

امریکہ نائیجر سے اپنی فوجیں کیوں نکال رہا ہے؟

?️ 11 ستمبر 2023سچ خبریں:امریکی محکمہ دفاع کے دو عہدیداروں نے اعلان کیا کہ امریکہ

آرمی چیف کے اثاثوں سے متعلق اعداد و شمار گمراہ کن اور مفروضوں پر مبنی ہیں، آئی ایس پی آر

?️ 27 نومبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے