سچ خبریں:تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی صدر کے آئندہ دورہ مغربی ایشیاء کی بنیادی وجہ امریکہ کا اندرونی سیاسی بحران ہے جو توانائی کی قیمتوں سے جڑا ہوا ہے۔
مختلف امریکی صدور نے مغربی ایشیا کے دورے مختلف شکلوں اور مختلف مقاصد کے ساتھ کیے ہیں لیکن جوبائیڈن کا خطے کا آئندہ دورہ بنیادی طور پر امریکہ کے اندرونی سیاسی بحران کی وجہ سے ہے، جو یوکرین کے مسئلے اور تیل کی قیمتوں سے جڑا ہوا ہے۔
امریکی میگزین فارن پالیسی کے تجزیے کے مطابق غیر معمولی استثناء کو چھوڑ کر، مغربی ایشیا ایک ایسی جگہ بن گیا ہے جہاں امریکی صدارت کے خیالات، خاص طور پر بڑے خیالات دفن ہوجاتے ہیں اور بائیڈن انتظامیہ نے اس حقیقت کو سمجھتے ہوئےپچھلے ڈیڑھ سال کے دوران علاقے سے دور رہنے کوشش کی لیکن آخر کار یوکرین کے تنازعات، مہنگائی اور امریکہ میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے درمیان مغربی توانائی کے بحران نے بائیڈن کو خطے میں واپس آنے پر مجبور کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق جو بائیڈن آئندہ دنوں میں مقبوضہ فلسطین، مغربی کنارے اور سعودی عرب کا دورہ کرنے والے ہیں، وہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ اور اپوزیشن لیڈر بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے نیز مغربی کنارے کا سفر کرنے کے بعد خلیج فارس تعاون کونسل کے ارکان (بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات) کے علاوہ مصر، عراق اور اردن کے ساتھ جدہ میں ہونے والے اس تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔