سچ خبریں:امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ترکی نے روس سے ایس 400 طیارے خریدنا جاری رکھے تو کٹیسا کے تحت اس ملک پر مزید پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ڈیموکریٹک چیئرمین سینٹر باب مینینڈیز نے تجویز دی کہ اگر ترکی کی جانب سے ایس 400 کی دوسری کھیپ کی خریداری پر اصرار کیا گیا امریکی کانگریس ترکی پر نئی پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔
امریکی سینیٹر کے مطابق کانگریس کٹیساپابندیوں کے قانون کے بارے میں بہت شفاف ہے اس کی پابندیوں میں ہر وہ ادارہ شامل ہو جائے گا جو روسی فوج یا خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تجارت کرتا ہے،واضح رہے کہ اس سے قبل سی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردغان نے اعلان کیا کہ انقرہ روس سے مزید S-400 دفاعی نظام خریدنے کے لیے تیار ہےجبکہ امریکہ نے پہلے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس طرح کے اقدام کےنیٹو کے اتحادیوں کے لیے سکیورٹی نتائج برآمد ہوں گے۔
یادرہے کہ اردغان نے اگست میں بھی کہا تھا کہ انقرہ دوسری بار روس سے ایس 400 خریدنے کے بارے میں پرعزم ہےنیز انقرہ ماسکو کے ساتھ بہت سارے معاملات کر رہا ہے چاہے وہ ایس 400 کی خریداری کے میدان میں ہو یا دفاعی صنعت کے دیگر شعبوں میں۔
واضح رہے کہ اردگان بدھ کو سوچی میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کریں گے جس میں دو طرفہ تجارت کے علاوہ شام ، افغانستان اور لیبیا جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اردغان نے گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ریفرنڈم کے ذریعہ روس میں شامل کیے جانے والے کریمہ کو یوکرین کی علاقائی سالمیت کا حصہ قرار دیا جو روس کی ناراضگی کا باعث بنا اور اس نے برہمی کا اظہار کیا۔