سرینگر: (سچ خبریں) کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو”یوم سیاہ“ کے طور پر منارہے ہیں جسکا مقصد بھارت کی طرف سے انکے جمہوری حق” حق خود ارادیت “سے مسلسل انکار کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال کی جائے گی جب کہ آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے کیے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔
ادھر بھارت نے اپنے یوم جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ علاقے میں پابندیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ پوری وادی کشمیر اور جموں کا خطہ مکمل طور پر فوجی چھاﺅنی کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ اہم سڑکوں اور شاہراہوں پر اضافی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں بھارتی فورسز کے اہلکار گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی مکمل تلاشی لے رہے ہیں۔ جموں اور سری نگر کے دو اسٹیڈیم جہاں بھارتی یوم جمہوریہ کی نام نہاد تقریبات ہونگی کے اطراف میں بڑی تعداد میں بھارتی فورسز اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن کشمیریوں نے بھارت کی طرف سے گزشتہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے میں ظلم و جبر کے سوا کچھ نہیں دیکھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کیلئے جمہوری جذبے کا مظاہرہ نہیں کیا۔
مشہور خبریں۔
پاکستان کوجاری مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مجموعی طور پر 7.142 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے و گرانٹس موصول
مئی
ترکی کی جانب سے شامی مسلح اپوزیشن کی حمایت جاری
جنوری
سیلاب کی تباہ کاریاں
اگست
امریکہ شام میں چوری اور قبضہ ختم کرے: چین
اگست
اپنی آمدنی سے تین گھر چلا رہی ہوں: عائشہ عمر
جنوری
جرمنی میں حقوق نسواں؛اس ملک کی خواتین کیا کہتی ہیں؟
مارچ
جماعت اسلامی کا 7 اکتوبر کے بعد نئی مزاحمتی تحریک شروع کرنے کا اعلان
ستمبر
امریکی حکام کا غزہ میں بائیڈن حکومت کے خلاف احتجاج
نومبر