سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف سماجی اور مذہبی تنظیموں کے اتحاد متحدہ مجلس علما ء نے جسکی قیادت میرواعظ عمر فاروق کررہے ہیں،این آئی ٹی سرینگر میں زیر تعلیم ایک بھارتی طالب علم کی طرف سے پیغمبرﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق متحدہ مجلس علماء نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حضور نبی اکرم ۖ کی تعظیم و تکریم ایک مسلمان کو اس کی جان سے زیادہ عزیز ہے اور اس طرح کے گستاخانہ بیانات کو وادی کے مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔مجلس علماء نے واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے اور اس میں ملوث عناصرکو قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔مجلس علما ء نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ حکام اس گستاخی کو سنجیدگی سے لیں گے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کریں گے۔
متحدہ مجلس علماء میںجو تنظیمیں شامل ہیں ان میںمسلم پرسنل لا ء بورڈ، انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، انجمن شرعی شیعیان، جمعیت اہلحدیث،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ، انجمن نصرت الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلما، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ، دارالعلوم رشیدیہ،اہلبیت فائونڈیشن، مدرسہ کنز العلوم،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب، محمدی یتیم ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد،اشرف العلوم حیدرپورہ، دارالعلوم دائودیہ بٹہ مالو،دارالعلوم فرقانیہ نوشہرہ،دارالعلوم دائودیہ خانیار، جمعیت العلما کشمیر، سراج العلوم، ادارہ وحدت المکاتب جموں وکشمیر، دارالعلوم امدادیہ نٹی پورہ،دارالعلوم جامع الرشاد اونتی پورہ، خانقاہ مرادیہ جامع مسجد کریری اوردارالعلوم صوت القرآن گلشن آباد سرینگر شامل ہیں۔