سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف ہونے والی دہشت گردی پر ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد کشمیریوں کے خلاف دہشت گردی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کو خراج عقیدت کے عالمی دن پر جاری کردہ ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور اس کا فوجی محاصرے کرنے کے بعدعلاقے اپنی ریاستی دہشت گردی تیز کر دی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے آج تین بے گناہ کشمیری شہید کیے جبکہ گزشتہ تین دنوں میں کل چھ نوجوان کی زندگیاں ان سے چھینی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ماہ 37 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں جنوری 1989 سے اب تک 95ہزا ر 8سو 50سے زائد کشمیریوں کو شہید جبکہ آٹھ ہزار سے زائد کو زیر حراست لاپتہ کیا۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مقبوضہ علاقے میں 23 ہزار 9 سو 30 سے زائد خواتین بیوہ اور 1لاکھ 7ہزار 8 سو 30 سے زائد بچے یتیم ہوئے ہیں، کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کشمیریوں کو تذلیل کا نشانہ بنانے کیلئے خواتین کی آبروریزی کو جنگی آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور اس نے گزشتہ بتیس برسوں میں کم از کم 11ہزار 2سو 45 خواتین کو آبروریزی کا نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ میں کہا کہ کشمیری گزشتہ 7 دہائیوں سے روز ناقابل بیان مظالم برداشت کر رہے ہیں اور وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا متواتر نشانہ بن رہے ہیں۔
رپورٹ میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں لوگ جنس اور عمر سے قطع نظر انتہائی ظلم کا شکار ہو رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں 2014 میں میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں مسلم مخالف نفرت انتہا تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تاہم بھارت کا بدترین ظلم و ستم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنے میں ناکام ہو چکا ہے اور وہ بھارتی غلامی سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے حوالے سے پرعزم ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے وحشیانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہنا چاہیے اور علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیاکہ مودی اور ان کے آلہ کاروں کو مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر قانونی کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیے۔