سچ خبریں:انگریزی اخبارگارڈین نے گزشتہ ہفتے جمعرات کو شہزادہ ہیری کی کتاب کے بارے میں ایک خصوصی رپورٹ شائع کی تھی۔ اس کتاب میں ہیری نے اعلان کیا ہے کہ اس نے افغانستان میں اپنے مشن کے دوران اس ملک کے لوگوں کو قتل کیا۔
اس برطانوی شہزادے نے انکشاف کیا کہ اس نے افغانستان میں اپنے مشن کے دوران اس ملک کے 25 شہریوں کو قتل کیا۔
شہزادہ ہیری نے اپنی یادداشتوں میں لکھا ہے کہ وہ ان لوگوں کو ہیلی کاپٹر سے نشانہ بناتے تھے اور جب وہ انہیں مارتے تھے تو انہیں لگتا تھا کہ یہ انسان نہیں بلکہ شطرنج کے مہرے ہیں۔
شہزادہ ہیری کے ان بیانات پر عوام کے مختلف طبقات اور طالبان حکام کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
افغانستان کے عوام نے برطانوی شہزادے کے متنازعہ بیانات پر ردعمل کا اظہار کیا اور ان بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کی موجودہ صورتحال امریکہ اور برطانیہ کے اقدامات کی وجہ سے ہے۔
ان لوگوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی ممالک جو کہ انسانی حقوق کے بارے میں فکر مند ہیں افغانستان میں ان کی کئی بار خلاف ورزیاں کر چکے ہیں اور انہیں اس علاقے میں دنیا کے لوگوں کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔
دوسری جانب صوبہ ہلمند کی یونیورسٹی میں افغان طلباء نے انگلینڈ کے بادشاہ کے بیٹے شہزادہ ہیری کے خلاف احتجاج کیا۔
ان افغان طلباء نے مطالبہ کیا کہ شہزادہ ہیری کے خلاف ان لوگوں کے قتل کا مقدمہ چلایا جائے جن کے خلاف انہوں نے حال ہی میں جرائم کا اعتراف کیا ہے۔