سرینگر (سچ خبریں) بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں ایک کشمیری نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ متعدد بیماریوں میں مبتلا ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے غیر قانونی طور پر نظر بند ضلع پلوامہ کے رہائشی نوجوان مزمل احمد بٹ کو تھانے میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے وہ کئی پیچیدہ امراض کا شکا ر ہو چکا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ کے رہائشی نوجوان مزمل قادر کو رواں برس فروری میں گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرنے کے بعد اونتی پورہ تھانے میں نظر بند کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مزمل کو دوران حراست وحشیانہ مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے کہا کہ نوجوان کو بعد ازاں جب عدالت میں پیش کیا گیا تو جج نے اس کی کی ابتر حالت دیکھ کر اسے ہسپتال میں داخل کرنے کی ہدایت کی تاہم پولیس نے نوجوان کو ہسپتال میں داخل کرنے کے بجائے اس کا عارضی معائنہ کرایا۔
محمد احسن انتو نے کہا کہ پولیس کے بہیمانہ تشدد کی وجہ سے مزمل کی صحت انتہائی گرچکی ہے اور وہ کئی امراض میں مبتلا ہوچکا ہے، اسے فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیئے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں پیپلز لیگ کا ایک وفد بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی میں شہید ہونے والے چار کشمیری نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے شوپیاں گیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے عامر شفیع میر، رئیس احمد بٹ، عاقب احمد ملک اور الطاف احمد وانی نامی نوجوانوں کو ضلع شوپیاں کے علاقے مانی ہل میں پیر کے روز محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔
وفد احمد مولوی، جاوید احمد، عامر احمد اور رئیس احمد پر مشتمل تھا، انہوں نے اس موقع پر اپنی بات چیت میں شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔
وفد کے ارکان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق تسلیم کر کے مسئلہ کشمیر کو پر امن طریقے سے حل کرانے کیلئے اقدامات کرے۔