سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی وحشیانہ کاروائیاں اور دہشت گردانہ حملے جاری ہیں اور بھارتی دہشت گرد فوج نے گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران 12 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے ضلع شوپیان کے علاقے ہادی پورہ میں تین اور ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں دو نوجوانوں کو شہید کیا
یاد رہے کہ اس سے پہلے فوجیوں نے شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں جمعرات اور جمعہ کے روز محاصروں اور تلاشی کی الگ الگ کارروائیوں کے دوران سات نوجوانوں کو شہید کیا تھا، قابض حکام نے جنوبی کشمیر کے شوپیان، پلوامہ اور اسلام آباد اضلاع میں انٹرنیٹ سروسز معطل کردی ہیں۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری کشمیریوں کی نسل کشی کے خلاف گذشتہ روز شوپیان، پلوامہ، کولگام اور اسلام آباد اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بطور احتجاج دی تھی۔
دوسری جانب کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے برسلز میں جاری ایک بیان میں نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کا ذمہ دار ہے۔
دریں اثنا سیاہ برقعوں میں ملبوس درجنوں کشمیری خواتین نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی سرپرستی میں کشمیریوں کے معاشرتی اقدار کے خلاف ہونے والے ایک فیشن شو کے خلاف سرینگر میں جلوس نکالا۔
بڑی تعداد میں برقعہ پوش خواتین نے سرینگر کے نہرو پارک میں جمع ہوکر ریلی نکالی، انہوں نے پلے کارڑز اٹھا رکھے تھے جن پر پردے اور چادر کے حق میں نعرے درج تھے۔
ریلی میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں اسلامی تہذیب کو ختم کرنا چاہتی ہے تاکہ یہاں کی شناخت موجود نہ رہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں سرینگر کے کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر میں فیشن شو کے نام پر ایک تقریب منعقدکی گئی تھی تاکہ کشمیریوں کی توجہ تحریک آزادی سے ہٹائی جاسکے۔