سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما غلام احمد گلزار نے نظر بند کشمیریوں کی ابتر حالت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عید الفطر سے قبل ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کے ساتھ بھارتی حکام کے ناروا رویے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ نظربندوں کو صحت بخش غذا اور طبی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کشمیری نظربندوں کے عزم استقامت اور جذبے کو سلام پیش کیا اور کہا کہ وہ حق خودارادیت کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر علاقے کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے گمنام ہیروز اور بھارتی ریاستی دہشتگردی کا شکار دیگر افراد کے خاندانوں کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدائ، زیر حراست افراد اور دیگر متاثرین کے اہل خانہ مسائل و مشکلات کی زندگی گزار رہے ہیں جن کی مدد کرنا ہمارا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی حقوق کے حوالے سے سالانہ رپورٹس کو سراہا اور انہیں بھارت کے خلاف چارج شیٹ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹس اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ دنیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی جرائم سے پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی مظالم کو روکنے اور مجرموں کو جوابدہ بنانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔غلام احمد گلزار نے افسوس کا اظہار کیا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت اپنا شیطانی ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مودی حکومت کشمیری نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے اور انہیں جاری تحریک آزادی سے دور کرنے کے لیے شراب اور منشیات کے استعمال کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ بھارتی سازشوں سے ہوشیار رہیں اور انہیں شکست دینے کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کو مضبوط بنائی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے کہا کہ مودی حکومت کے 05 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات نے کشمیر کی تاریخ میں ایک اور وحشیانہ باب کا آغاز کیا۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی اقدامات کا مقصد مسلمانوں کی ثقافت، زبان اور مذہبی شناخت کو ختم کرنا ہے۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے ریاستی دہشت گردی تیز کر دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کے عزم کو تقویت مل رہی ہے۔غلام احمد گلزار نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔
دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے رہنما، محمد سلطان بٹ نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکامی کے بعد اب نئی کشمیری نسل کو برباد کرنے کے لیے ان میں ایک منظم طریقے سے منشیات اور شراب کے استعمال کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اولیائے کرام کی سرزمین ہے اور بھارت یہاں فحاشی پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمائ، دانشوروں اور سماجی کارکنوں کی ذمہ داری کہ وہ اس مذموم بھارتی سازش کا مقابلہ کرنے کیلئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ متحد ہو جائیں اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی مذموم عزائم کو ناکام بنائیں
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اور رہنما جاوید احمد میر نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں G20 اجلاس منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے کیونکہ جموں و کشمیر جیسے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں اس طرح کی تقریبات کا انعقاد نہیں کیا جا سکتا۔ جاوید میر نے کہا کہ فسطائی مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کر رہی ہے لیکن انسانی حقوق کے علمبردار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباو ڈالے۔