اسلام آباد: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر نے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور کشمیری نوجوانوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی اور انسانی حقو ق کی پامالیوں کے خلاف اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے بھارتی جیلوں میں نظر بند حریت رہنمائوں ، کارکنوں ،کشمیری نوجوانوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کی تصاویر اٹھا کر احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط اور کشمیریوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔مظاہرین نے "رہا کرو رہا کرو آزادی پسند راہنمائوں کو رہا کرو” ” رہا کرو رہا کرو حریت قائدین کو رہا کرو” ،” رہا کرو رہا کرو کشمیری قیدیوں کو رہا کرو” جیسے فلک شگاف نعرے لگا ئے ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے انکی غیر قانونی نظربندی کو طول دے رہی ہے جو کہ انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی حکومت اپنے مذموم سیاسی مقاصد اور کشمیر اور مسلمان دشمنی کیلئے متعصب عدلیہ اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی کو کو کشمیری آزادی پسند قیادت کیخلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ این آئی اے نے غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماء محمد یاسین ملک کو یاسین ملک کو سزائے موت دلوانے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس سے کشمیریوں سے بھارتی حکمرانوں کی دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ حریت قائدین اور دیگر کشمیری نظر بندوں کے خلاف بھارتی عدالتی دہشتگردی کا نوٹس لیں۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارتی حکومت اپنے جانبدار عدلیہ کو کشمیری نظربندوںکے خلاف ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے بعد اب یاسین ملک کوبدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوںکو اپنے حق خود اردیت اور بنیادی حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے پر بدترین انتقام کا نشانہ بنارہی ہے۔ تاہم انہوںنے کہاکہ مودی حکومت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کی حق پر مبنی آزادی کو دبانہیں سکتا ۔
مقررین نے کہا کہ حکومت پاکستان کوہنگامی بنیادوں پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ،اوردیگر رہنمائوں شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، میرواعظ عمر فاروق، نعیم احمد خان، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام،امیر حمزہ ، ڈاکٹر حمید فیاض، ایازمحمد اکبر، پیر سیف اللہ ،معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، محمد احسن اونتو، کشمیری صحافیوں شاہ فہد ، آصف سلطان اور دیگرکی رہائی کیلئے عالمی فورموں پر آواز بلند کرنی چاہیے ۔ مقررین نے کہا کہ خواتین حریت رہنماء آسیہ اندرابی، زمرودہ حبیب یاسمین راجہ، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل اور جموںوکشمیر کی دیگر جیلو ں میں مسلسل نظر بند ہیں۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی جان بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔