سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں جی 20اجلاس کے انعقاد کے خلاف 22مئی کو مکمل ہڑتال کریں۔
پوسٹروں میں غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان اورمیر واعظ عمر فاروق کی تصاویر لگی ہوئی ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی حکومت کے مذموم اقدام کے خلاف 22مئی کو مقبوضہ جموں وکشمیر اور آزاد جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے پوسٹر سرینگر، بڈگام، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پور، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام اور مقبوضہ علاقے کے دیگر علاقوں میں چسپاں کئے گئے ہیں جبکہ مختلف آزادی پسند تنظیموں نے ہڑتال کال کی حمایت کی ہے۔
جموں و کشمیر میں سرینگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سرینگر میں جی 20اجلاس کے انعقاد کے خلاف 22مئی کو مکمل ہڑتال کریں۔
پوسٹروں میں لکھا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اس طرح کے ایک بین الاقوامی پروگرام کا انعقاد کرکے اپنے 5اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی حیثیت دینا چاہتا ہے۔ پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے اور جی 20ممالک کو چاہیے کہ وہ بھارت پر زوددیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جی 20کے اجلاس سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔