سری نگر : (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں نے حق خود ارادیت کے مطالبے کی پاداش میں کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کے لیے بالکل وہی پالیسی اپنا رکھی ہے جس پر اسرائیل فلسطین میں عمل پیرا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تحت استصواب رائے کے ذریعے کرنا ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے فورم پر کشمیریوںکو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس نے آج تک اس وعدے کو پورا نہیں کیا۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری اپنی قربانیوں سے ایک نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں اور وہ کسی کو ان عظیم قربانیوں کیساتھ کھلواڑ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
ترجمان نے بیگناہ لوگوں پر بھارتی فورسز کی بڑھتی ہوئی چیرہ دستیوںکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض اہلکاروں نے محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیو ں میں تیزی لائی ہے۔ انہوںنے کہا کہ حالیہ دنوںکے دوران بیسیوں نوجوانوںکو تلاشی آپریشنوں کے دوران گرفتار کر کے عقوبت خانوںمیں پہنچا دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جبر و استبداد کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی منصفانہ تحریک کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی فورسز کے مظالم روکنے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کےمطابق حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔