اسلام آباد: (سچ خبریں) بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند سینئر حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈھونگ انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے وکلاء برادری پر زور دیاہے کہ وہ بھارت کے اس فراڈ کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشعال ملک نے اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ”مقبوضہ جموں وکشمیر میں ڈھونگ انتخابات اور آگے کا راستہ” کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جعلی انتخابات اور غیرکشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کرکے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہاکہ فسطائی بھارتی حکومت نے لوگوں کو ڈرا دھمکاکرجعلی انتخابات میں حصہ لینے پر مجبور کرنے کے لیے مقبوضہ وادی میں اضافی بھارتی فوجی تعینات کئے ہیں۔مشعال ملک نے جو پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن بھی ہیں، ڈھونگ انتخابات کو بھارت کے غیر قانونی قبضے کو جائز قرار دینے اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو دبانے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری کو کشمیر کا مقدمہ عالمی سطح پر لڑنا چاہیے کیونکہ بھارت نے اپنے سفاک فوجیوں کو کشمیریوں کو قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
مشعال ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکومت نے جموں وکشمیر کو ایک فوجی چھائونی اور قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے اور انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں اور اقوام متحدہ کے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دنیا کو ان انتخابات کے جعلی ہونے کو تسلیم کرنا چاہیے اور بھارت کووادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
انہوں نے اپنے شوہر محمد یاسین ملک، دیگر کشمیری رہنمائوں اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جنہیں بھارتی حکام نے غیر قانونی طورپر نظربند کررکھا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرکے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری قتل وغارت کو روکیں اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرائیں۔