سچ خبریں: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان مفاہمت کی آڑ میں جنگ جاری ہے، حکومت کی نااہلی اور بدعنوانی نے حالات کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔
منصورہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ قوم 2800 ارب روپے بجلی کے نام پر ادا کر رہی ہے جو پیدا نہیں ہو رہی، حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور پیپلز پارٹی کی مذاکرات
انہوں نے کہا کہ غریبوں پر نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں جبکہ ارکان اسمبلی اور امراء پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا، ایف بی آر کا کام لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پیشہ ور لوگ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، حکمران طبقے نے 77 سال میں عوام کو کچھ نہیں دیا، متوسط طبقہ بڑی مشکل سے زندگی بسر کر رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک سے برین ڈرین ہو رہا ہے، 35 فیصد تک ٹیکس لگانا کسی صورت قبول نہیں، چھوٹے کسانوں کو تباہ کیا جا رہا ہے، میاں صاحبان سمیت حکمران طبقے کی شوگر ملیں ہیں اور گنے کے کاشتکار کی کمر توڑی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ خزانہ کہہ رہے ہیں کہ ملک کے تمام اداروں کو بیچ دینا چاہیے، وہ اس طرح کی نجکاری کا بیان کیسے دے سکتے ہیں، اس طرح کے اقدامات سے پاکستان نہیں چلے گا، لوگوں کے گھروں میں بجلی کے بل نہیں بلکہ بم آ رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ ایک طرف لوڈشیڈنگ ہے دوسری طرف بجلی کے بھاری بل، شہباز شریف پی ڈی ایم حکومت میں بھی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے بڑے دعوے کرتے تھے، عوام پیسے خرچ کر رہے ہیں اور من پسند لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا مسلم لیگ(ن) تنہا ہو چکی ہے؟
حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کی معیشت تباہ کرنے والوں کو کٹہرے میں لایا جانا چاہیے، ظلم کے خلاف مؤثر آواز اٹھانا اور پُرامن احتجاج ہی واحد راستہ ہے، جماعت اسلامی کل ملک بھر میں پُرامن احتجاج کرے گی۔